Advertisement
Advertisement
Advertisement
غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا
میری طرف بھی غمزۂ غماز دیکھنا
اڑتے ہی رنگ رخ مرا نظروں سے تھا نہاں
اس مرغ پر شکستہ کی پرواز دیکھنا
Advertisement
دشنام یار طبع حزیں پر گراں نہیں
اے ہم نفس نزاکت آواز دیکھنا
Advertisement
دیکھ اپنا حال زار منجم ہوا رقیب
تھا سازگار طالع ناساز دیکھنا
مت رکھیو گرد تاریک عشاق پر قدم
پامال ہو نہ جائے سرا فراز دیکھنا
Advertisement
کشتہ ہوں اسکی چشم فسون گر کا اے مسیح
کرنا سمجھ کے دعویٰ اعجاز دیکھنا
میری نگاہ خیر دکھاتے ہیں غیر کو
بے طاقتی پہ سر زنش دیکھنا
ترک صنم بھی کم نہیں سوز حجیم سے
مومن غم مال کا آغاز دیکھنا
Advertisement