زرد صحافت کا تصور

زرد صحافت سے مراد ایسی صحافت ہے جس کا مقصد سنسنی خیز خبریں پھیلا کر قارئین کی زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کرنا ہے۔اس منزل کو پانے کے لئے جان بوجھ کر ایسی خبریں شائع کی جاتی ہیں جن میں صداقت تو بہت کم ہو پر وہ قاری کے لیے بے پناہ کشش کا باعث ہوتی ہیں۔ اس منزل تک پہنچنے کے لئے ایسا مواد استعمال میں لایا جاتا ہے جو قاری کے دل و دماغ پر سوار ہو کر اسے اپنے شکنجے میں اس طرح جکڑ لیتا ہے کہ اس کی گرفت کے ساتھ ہی ساتھ اسلوب بھی ایسا ہی برتا جاتا ہے جس میں حیرانی اور استعجاب کا عنصر بھرپور ہی نہیں جادویی بھی ہوتا ہے۔

بعض اوقات مثالوں اور تصویروں سے یہ جادو جگانے کی کوشش کی جاتی ہے۔سنسنی پھیلانے والے عناصر کی مثالیں صحافت کے ابتدا ہی سے ہمارے سامنے آنے لگتی ہیں۔ لیکن اس کا باقاعدہ آغاز 1890 کے آس پاس ہوا۔ دو اخباروں New yark اور New yark journel سے ہوا اور New yark world نے1889 ہی سے مزاحیہ خاکوں کو تصویروں میں برتنا شروع کر دیا تھا۔ 1893 میں New world yark نے پہلی بار رنگین صحافت کا آغاز کیا۔ 1896 اس نے پوری طرح ایک بد شکل لباس کو ہلکا زرد رنگ دینے کے لیے اپنے رنگین پریس کو استعمال کیا جسے ٹوٹے ہوئے دانتوں والے ایک خوش حال شخص نے پہن رکھا تھا۔Richard_F calt out جو کہ ایک مصور تھا، کی متعدد تصویروں کا مرکز ی کردار تھا ۔یہ تصویریں سستے فلیٹون والے شہر میں ہوئے خیالی واقعات کو پیش کرتی تھیں۔ یہ اخبار میں اس طرح کی کوشش ایک نئی چیز تھی اور اس سے اخبار کی اشاعت میں اضافہ ہوا۔

willinm Randolph hearst 1895 فرانسیسی Faxmination کو چلانے کے لئے New yark journel کو بھی خرید لیا اور اس طرح New yark world کےمد مقابل سامنے آگیا۔اوٹ کالٹ کی تصویروں کی شہرت کو دیکھتے ہوئے Thearet نے اسے اچھے معاوضے کا لالچ دے کر اپنے Journel کے اعتبار کے شمار لیے بھی زرد بچے استعمال کرنے کی ترغیب دی ۔چنانچہ اسے اس نے 1696 سے شائع کرنا شروع کیا New yark world کے ایڈیٹر نے اب George B.Lucks کو ایک اور زرد بچہ تخلیق کرنے کا کام سپرد کیا ۔جو اوٹ کالٹ کہ زرد بچے کا مدد مقابل ہو سکتا New yark world کی گاڑیوں اور دیواروں پر اشتہار چپکا کر اس زرد بچے کو خاصی شہرت عطا کی گئی ۔journel اودworld اس کے علاوہ ایسے راستے اپنا رہے تھے ۔جن سے ان کی اشاعت میں اضافہ ہوتا رہا خاص طور سے قارہینکے جذبات کو استعمال کرنے والوں نے دونوں اخباروں کو خوب برتا ۔اس مقصد کے لیے ہر طرح کے جرائم خاص طور سے مارد ہا ڑ کے واقعات اور جنسی جرائم کو موضوع بنایا گیا ۔اسپین کے خلاف کیوبا کی جو بغاوت اس وقت ہوئی اور جس کی وجہ سے 1889میں اسپین اور امریکہ کی جنگ واقع ہوئی کوہی برتا گیا طویل سرخیون کو استعمال کیا گیا ۔

  • ہندوستان میں مطبوعہ صحافت کا آغاز
  • (الف) فارسی
  • (ب) انگریزی

مغلوں کے زمانے میں کسی نہ کسی شکل میں صحافت کا وجود تھا ۔شہنشاہ کو خالات حاضر ہ سے واقفیت کرنے کے لیے یہ سلطنت کے واقعات حالات سے باخبر رکھنے کے لیے اسے اہل کار اور ہر کارے ملازم رکھے گئے تھے ۔جو بڑی تیز رفتاری سے خبروں کے پرچے یا خیالات سے متعلق رپورٹوں کی نقول ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتے اور اس طرح یہ سلسلہ بادشاہ تک جاری رہتا جگہ جگہ ایسے گھوڑے سوار متعین کیے گئے تھے ۔جو بڑی تیز رفتاری سے ان پرچو ن کو مقررہ مقام تک پہنچانے اور اس طرح شام ہوتے ہوتے شہنشاہ وزیر خا کم اپنی سلطنت میں ایسے واقعات سے روشناس ہو جاتے اور پھر ان کے سدباب کے لیے یا ماحول کے حل کے لیے ضروری احکامات بھی جاری کرتے یہ ساری کی ساری خط و کتابت یا اخبار نویسی فارسی زبان میں ہوتی کیونکہ فارسی مغلوں کی سرکاری یا درباری زبان تھی ۔ان پرچو ن سے ایسی اطلاعات ہر ایک تک پہنچی ہین۔ جن سے پتہ چلتا ہے کہ مغلوں کے ہی زمانے میں فارسی زبان میں باقاعدہ اخبار جاری کرنے کی کوشش بھی کی گئی ۔چند ایک اخبار جاری بھی کیے گئے لیکن ان کے نمونے ہمارے سامنے نہ ہونے کی وجہ سے یہ کہنا مشکل ہے کہ ان کے اخباروں کا معیار کیا تھا ۔یا وہ کس طرح کی صحافت کیا کرتے تھے ۔
چنانچہ موجود انگریزی صحافت کا سنگ بنیاد ایسٹ انڈیا کمپنی کی ہی کوششون کا نتیجہ ہے ۔یہاں یہ بات کہہ دینا بھی بجا ہے کہ کمپنی کے اکثر ملازم یورپی اقوام سے تعلق رکھتے تھے ۔اور یورپ کے مختلف ممالک سے آئے تھے ۔جہاں صحافت کی باقاعدہ روایت خاصی پروان چڑھ چکی تھی ۔چناچہ انہیں صحافت کی اہمیت کا اندازہ ہونے کے ساتھ ہی ساتھ یہ بھی معلوم تھا کہ صحافت ایک خطرناک پیشہ ہے ۔اور اس کی باقاعدہ حوصلہ افزائی کرنا خطرے سے خالی نہیں ے۔ یورپین ممالک میں احکام اکثر اخبار نویسوں سے خائف رہتے ہیں ۔چنانچہ یہاں بھی ایسٹ انڈیا کمپنی ارباب حل و عقد نے اس کی حوصلہ افزائی نہیں کی لیکن انہیں کہ ایسے مقدر بن گئے جو ذاتی وجوہات کی بنا پر کمپنی کی ملازمت سے نکالے گئے ۔یہ ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے کے ہندوستان میں انگریزی صحافت کا آغاز ہوا چنانچہ کمپنی کے چند ملازمین نے اس کا بیڑہ اٹھایا انہیں میں سب سے اہم نام wilum Bolts کمپنی کے زمانے میں کمپنی کے اندر آستہ آستہ ایسے لوگ پیدا ہو گئے جو کمپنی کی ملازمت کرنے کے ساتھ ہی ساتھ زیادہ سے زیادہ لوٹ مار کرنے کے لئے ذاتی یا نجی تجارت بھی کرنے لگے ۔wiluam Bolts ایسے ہی اشخاص میں سے ایک تھا ۔جو کمپنی کی ملازمت کے باوجود شخصی تجارت بھی کر رہا تھا ۔یہی جرم بالآخر ترک ملازمت کا باعث بنا۔