اسلام میں سالگرہ منانے کاحکم

سوال:

کیا فرماتے ہیں علما اکرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بندے کے خاندان میں برتھ ڈے (جنم دن) منانے کا رواج ہے۔ اور اس کے لیے دلیل کے طور پر یہ بات کہتے ہیں کہ ہم تو بس اپنے ہی گھر والوں کو جمع کرکے خوشی مناتے ہیں۔ کیا شریعت میں ایسی خوشی منانے سے منع کیا گیا ہے ؟ لہذا برتھ ڈے منانے کا حکم وضاحت کے ساتھ بیان کرکے مشکور و ممنون فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا 

جواب:

سالگرہ منانے کا شرعاً کوئی ثبوت نہیں بلکہ یہ دور حاضر کی گھڑی ہوئی جس میں عموماً اس طرح خرافات شامل ہوتی ہیں۔ مثلاً مخصوص لباس اور ٹوپیاں پہنی جاتی ہیں، موم بتیاں لگا کر کیک کاٹا جاتا ہے اور سالگرہ کا مخصوص گیت گایا جاتا ہے، موسیقی اور غیر محرم کے ساتھ بےمحابا اختلاط ہوتا ہے اور تصویر کشی ہوتی ہے۔ یہ سب امور ناجائز ہیں اور ان امور پر مشتمل ہونے کی وجہ مروجہ طریقے سے سالگرہ منانا شرعاً جائز نہیں، لہذا مسلمانوں پر لازم ہے کہ خود بھی اس رسم سے بچیں اور اپنی اولاد اور بچوں کو بھی اس رسم سے بچانے کی کوشش کریں۔ تاہم اگر کوئی خرافات اور شریعت کے خلاف کام نہ ہو تو فی نفسہ مباح ہے۔
(کذا فی التبویب: ١٥٥٩/٥٣)
لما فی سنن ابی داؤد: عن ابن عمرقال : قال رسول اللہ ﷺ “من تشبہ بقوم فھو منھم”
وفی عون المعبود وحاشیة ابن القیم (١١/١٥)