Advertisement حسرت موہانی کی غزلیںیہ کورس حسرت موہانی کی غزلوں کی تشریح کے متعلق ہے۔ اس کورس میں ہم حسرت موہانی کی مشہور غزلوں کے اشعار کی تشریح پیش کر رہے ہیں۔ آپ نیچے دی گئی غزلوں کے اشعار پر کلک کرکے تشریح پڑھ سکتے ہیں۔ حسرت موہانی کی غزلیں دل کو خیال یار نے مخمور کر دیا بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں روشِ حسنِ مراعات چلی جاتی ہے حسن بے پروا کو خود بین و خود آرا کر دیا نِگا ہِ ناز جسے آشنائے راز کرے دل ازروئے شوق کا اِظہار نہ کردے سب سے چھپتے ہیں چھپیں مجھ سے تو پردا نہ کریں یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام اپنا سا شوق اوروں میں لائیں کہاں سے ہم خوب رویوں سے یاریاں نہ گئیں عشق میں جان سے گزُر جائیں شب فرقت میں یاد اس بے خبر کی بار بار آئی توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے وفا سے دُشمنی رکھ کر میرے دل کی طلب گاری Advertisement Advertisement Advertisement