Back to: زینت جعفری
Advertisement
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے آ جاؤ نا زندگی کی رونقیں بہاریں خوشیاں ختم ہونے کو ہیں تمہیں دیکھنے کی آس ہے دل اداس ہے آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے کوئی حسرت نہیں رکھتی ایک حسرت ہے تمہیں دیکھنے کی تمہارا دیدار کرنے کی آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے دھڑکنیں جو بند ہو رہی ہیں سانسیں جو رک رہی ہیں آخری سانسوں پہ اپنا نام دیکھو آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے پہنوں جوکفن کھلی رہیں آنکھیں ان آنکھوں میں تمہیں دیکھنے کی حسرت آ جاؤ نا جنازہ اب اٹھنے کو ہے حسرتوں کو پانے کی ضد اب ختم ہورہی بچھڑنے کی اداسیاں پیدا ہورہیں خوشیوں بھرا زمانہ چھوڑکرجانے کو ہے آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے |
Advertisement