Back to: گل افشاں ناز
Advertisement
Advertisement
اب عبادت میں بھی سیاست ہو رہی ہے بھرپور امانت میں خیانت ہو رہی ہے گلی کوچوں میں معمولی جھڑپ کے درمیاں جھوٹی قسموں کی بارش ہو رہی ہے جو سناتے ہیں پردوں کے قصے چوراہے پہ ان کے گھروں میں جسموں کی نمائش ہو رہی ہے اب کے جو یہ بزم قیامت سے قریب ہے حق مار کے مسجد یں تعمیر ہو رہی ہے اے ناز جو ملے حاتم تو بلا لاؤ اسے کے سر عام نیلام سخاوت ہو رہی ہے |
Advertisement
Advertisement