Back to: Best Urdu Ghazals
Advertisement
اگر ایمان کی پوچھو بے ایمانی نہیں جاتی میں کافر ہو گیا لیکن مسلمانی نہیں جاتی۔ |
بظاہر دکھ ہے کوئی اور نہ ہے تکلیف ہی کوئی پریشانی یہی ہے بس پریشانی نہیں جاتی۔ |
جو کچھ باہر ہے وہ سب ذرّہ ذرّہ جانتا ہوں میں مگر وہ شے جو اندر ہے وہی جانی نہیں جاتی۔ |
لباسوں کی نہیں قلت ڈھکا رہتا ہوں سر تا پا بدن کُچھ چیز ایسی ہے کہ عریانی نہیں جاتی۔ |
مُجھے معلوم آئینے میں میرا عکس ہے بےشک مگر پھر بھی مری آنکھوں کی حیرانی نہیں جاتی۔ |
میں بےشک بس گیا ہوں آ کے اس گنجان بستی میں مگر کچھ بات ہے دل کی بیابانی نہیں جاتی۔ |
بظاہر شادیوں میں اور جشنوں میں ہوں میں غلطاں اگر اندر کی پوچھو تو نوحہ خوانی نہیں جاتی۔ |
فقیری میری فطرت ہے فقیرانہ لبادہ ہے یہ کُچھ اللہ کی قدرت ہے کہ سلطانی نہیں جاتی۔ |
ضعیفی آ گئی کمزور جسم و جان ہیں بےشک مرے جذبات کی لیکن فراوانی نہیں جاتی۔ |
طلسماتی کرشمے جھوٹ ہیں دھوکہ ہیں یہ معلوم مگر دل کی جو خصلت ہے سلیمانی نہیں جاتی۔ |
زمانے بھر میں اِک پہچان تھی کل تک مگر بیتاب اب آئینے میں اپنی شکل پہچانی نہیں جاتی۔ |
Advertisement