Advertisement
Advertisement
بلالو پھر مجھے اے شاہ بحر وبر مدینے میں
میں پھر روتا ہوا آؤں تیرے در پر مدینے میں
میں پہنچوں کوؤے جاناں میں گریباں چاک سینہ چاک
رلا دے کاش مجھ کو شوق تڑپا کر مدینے میں
مدینے جانے والو جاؤ جاؤ فئ امان اللہ
کبھی تو اپنا بھی لگ جاۓ گا بستر مدینے میں
مدینہ اس لیے عطار جان و دل سے ہے پیارہ
کے رہتے ہیں میرے آقا میرے دلبر مدینے میں
بلالو پھر مجھے اے شاہ بحر وبر مدینے میں
میں پھر روتا ہوا آؤں تیرے در پر مدینے میں

Advertisement
Advertisement