Advertisement
وہ نیم کی شاخ پر چہکتے ہوئے پرند
وہ طلوعِ آفتاب سے منور فضائیں
وہ غروبِ آفتاب سے نکلتی سرخ لالی
وہ بادِ نسیم سے گزرتے ہوئے احساسات

وہ سکوتِ شام میں گونجتی ہوئی صدائیں
وہ قدرت کے دلکش نظارے جیسے
پربتوں پربچھی سفید مخمل کی چادریں
وہ اس سے بہتے ہوئے دریاؤں کا شور
ان تمام چیزوں پر خدا کی رنگینیت کا دھوم

مگر میں کیسے بتاؤں کہ بغیر تمہارے
یہ سارے رنگ مجھے بے رنگ نظر آتے ہیں۔
وقار احمد

Advertisement