Back to: Urdu Naat Lyrics
تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک تمہارے نعل کی ناقص مثل ضیائے فلک |
اگرچہ چھالے ستاروں سے پڑ گئے لاکھوں مگر تمہاری طلب میں تھکے نہ پائے فلک |
سرِ فلک نہ کبھی تا بہ آستاں پہنچا کہ ابتدائے بلندی تھی انتہائے فلک |
یہ مت کے ان کی روش پر ہوا خود ان کی روش کہ نقش پا ہے زمیں پر نہ صوت پائے فلک |
نہ جاگ اٹھیں کہیں اہلِ بقیع کچی نیند چلا یہ نرم نہ نکلی صدائے پائے فلک |
مرے غنیجواہر سے بھر دیا دامن گیا جو کاسہ ¿ مے لے کے شب گدائے فلک |
رہا جو قانعِ یک نانِ سوختہ دن بھر ملی حضور سے کانِ گہر جزائے فلک |
تجملِ شب اسرا ابھی سمٹ نہ چکا کہ جب سے ویسی ہی کوتل ہیں سبز ہائے فلک |
خطاب حق بھی ہے در باب خلق من اجلک اگر ادھر سے دمِ حمد ہے صدائے فلک |
یہ اہل بیت کی چکی سے چال سیکھی ہے رواں ہے بے مددِ دست آسیائے فلک |
رضا یہ نعتِ نبی نے بلندیاں بخشیں لقب زمینِ فلک کا ہوا سمائے فلک |