جائزہ نمبر 01، سوالات و جوابات

0
  • جائزہ نمبر 01

درج ذیل اقتباس کو غور سے پڑھیں اور دیے گئے سوالات کے جوابات دیں:

ناداروں ،غریبوں ، مسکینوں اور یتیموں کی مدد کرنا ہر صاحب حثیت مسلمان پر فرض ہے۔اس قسم کے ہمدردانہ رویے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے اور معاشرہ بھی خوشحال ہوتا ہے۔ایسے ہی افراد غریب اور مفلس بچوں کی تعلیم اور کفالت کی ذمہ داری لیتے ہیں اور غریب والدین کی بچیوں کی شادی کروانے میں ان کی مالی مدد کرتے ہیں۔ہم تمام مسلمان اپنی مالی حیثیت کے مطابق مستحق افراد کی مدد کریں۔اللہ نے اس طبقے کی مدد کے لیے زکوۃ ، عشر ، صدقات اور خیرات کے ذرائع پیدا کیے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر واضح کیا کہ زکوۃ مال و دولت کو پاک کرتی ہے۔

صاحبِ حیثیت مسلمانوں کے کس رویے پر اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے؟

ناداروں ،غریبوں ، مسکینوں اور یتیموں کی مدد کرنا ہر صاحب حثیت مسلمان پر فرض ہے۔اس قسم کے ہمدردانہ رویے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے۔

ہم غریب والدین کی کس قسم کی مدد کر سکتے ہیں؟

غریب اور مفلس بچوں کی تعلیم اور کفالت کی ذمہ داری لے کر اور غریب والدین کی بچیوں کی شادی کروانے میں ان کی مالی مدد کرتے ہوئے ہم غریب افراد کی مدد کر سکتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے زکوۃ کے بارے میں کیا فرمایا؟

اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر واضح کیا کہ زکوۃ مال و دولت کو پاک کرتی ہے۔

درج ذیل نعتیہ اشعار پڑھیں اور آخر میں دیے گئے سوالات کے جوابات دیں۔

تیرے ہونے جنم لیا ہوتا
کوئی مجھ سا نہ دوسرا ہوتا
بیچ طائف بوقتِ سنگ زنی
تیرے لب پہ سجی دعا ہوتا
کسی غزوہ میں زخمی ہو کر میں
تیرے قدموں میں جا گرا ہوتا
کاش احد میں شریک ہو سکتا
اور باقی نہ پھر بچا ہوتا
تیری کملی کا سوت کیوں نہ ہوا
تیرے شانوں پہ جھولتا ہوتا
میں کوئی جنگ جو عرب ہوتا
اور تیرے سامنے جھکا ہوتا
میں بھی ہوتا تیرا غلام کوئی
لاکھ کہتا نہ میں رہا ہوتا
مجھ کو خالق بناتا غار حسن
اور میرا نام بھی حرا ہوتا
  • سوالات:

شاعر کی بنیادی خواہش کیا ہے؟

شاعر کی بنیادی خواہش دیدار رسول صلی وعلیہ وسلم ہے۔

شاعر نے ‘سوت’ ہونے کی خواہش کا اظہار کیوں کیا ہے؟

شاعر نے سوت ہونے کی خواہش کا اظہار اس لیے کیا ہے کہ وہ کملی بن کر آپ صلی وعلیہ وسلم کے شانوں پہ جھوم سکتا۔

پاک پیغمبر صلی وعلیہ وسلم نے اہل طائف کے لیے کیا دعا فرمائی ؟

پاک پیغمبر صلی وعلیہ وسلم نے اہل طائف کی ہدایت کی دعا فرمائی۔

شاعر کے غزوہ احد میں شریک ہونے اور نہ بچنے کی خواہش کس جذبے کی طرف اشارہ کرتی ہے؟

شاعر کے غزوہ احد میں شریک ہونے اور نہ بچنے کی خواہش جذبہ شہادت اور حبِ نبی کی طرف اشارہ ہے۔

کالم الف میں دی گئی مثالوں کو کالم ب کے اسمائے صفت سے ملائیے۔

کالم الف کالم ب
پشاوری صفتِ نسبتی
اونچی دوکان صفتِ ضمیری
دو کلو پیاز صفتِ مقداری
تین لڑکیاں صفتِ عددی
ہماری گائے صفتِ ذاتی

مندرجہ ذیل اشعار کی نشاندھی کریں کہ کون سا شعر حمد ، نعت اور ملی نغمے کا ہے؟

ہو جہاں عشق نبی صلی وعلیہ وسلم وہیں جینا دے دے
دورِ حاضر کو مواخات مدینہ دے دے

یہ شعر نعتیہ شعر ہے۔

کس طرح ہم کریں تیری قدرت بیاں
تیری حمد و ثنا زبان در زباں

یہ شعر حمدیہ شعر ہے۔

چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے کھیتوں کی مٹی میں لال یمن

یہ شعر ملی نغمے کا شعر ہے۔

درج ذیل جملوں میں سے فعل معروف اور فعل مجہول کے جملوں کو الگ کریں؟

زاہد نے سیب کھایا۔ فعل معروف
کہانی لکھی گئی۔ فعل مجہول
جھوٹ پکڑا گیا۔ فعل مجہول
جولیا نے خط لکھا۔ فعل معروف
راہول نے گانا گایا۔ فعل معروف

مندرجہ ذیل الفاظ اور محاورات کو جملوں میں استعمال کریں۔

الفاظ جملے
خود کفالت ہمیں خود اپنی کفالت کی کوشش کرنی چاہیے۔
تگ ودو احمد نجانے کب سے ڈبہ کھولنے کی تگ و دو کر رہا ہے۔
دن دات ایک کرنا علینہ نے امتحان میں اول آنے کے لیے دن رات ایک کر دیا۔
قابلِ قدر احمد کا جذبہ خدمت خلق قابل قدر ہے۔
بروئے کار لانا اس نے گھر کی سجاوٹ کے لیے پرانے سامان کو بروئے کار لانے کی کوشش کی۔