حال سے اور نہ ہی حالات سے ڈر لگتا ہے

0
حال سے اور نہ ہی حالات سے ڈر لگتا ہے
بات ایسی ہے کہ ہر بات سے ڈر لگتا ہے
بعض اوقات کوئی ڈر ہی لے آتا ہے پاس
بعض اوقات تو اوقات سے ڈر لگتا ہے
یہ شکایت کہ مری بات نہیں بنتی ہے
اور پھر خوف بنی بات سے ڈر لگتا ہے
ہجر کے موسموں میں بارشیں کتنی دیکھیں
آج یہ ہم ہیں کہ برسات سے ڈر لگتا ہے
میں نے جذباتی ہو کے ہی یہ کہا تھا ورنہ
یہ نہیں ہے کہ جذبات سے ڈر لگتا ہے
میاں عمر