Back to: گل افشاں ناز
Advertisement
خار ہی خار ہے جدھر تک جائے نظر دیکھ کے چلنا کے نہیں کوئی تیرا ہمسفر تلاش کر منزل کہ بننا ہے مثال تجھے ملے گا نہیں تجھے کوئی یہاں اپنا چارہ گر تو نے اوروں کی خاطر خود کو چھوڑا اے ناز کیا ملا تجھے اپنا دل توڑ کر تیرے ہی دم سے تیری دنیا آباد ہے انجان نہ بن تو یہ بات جان کر |
Advertisement