دل کے در پر پہرا تھا

0
دل کے در پر پہرا تھا
چاند مرے گھر ٹھہرا تھا

ایک پری کی شادی تھی
چاند کے سر پر سہرا تھا

پار نہیں کر پایا میں
عشق کا دریا گہرا تھا

یاد نہیں آیا لیکن
دیکھا دیکھا چہرہ تھا

آگے پیچھے بستی تھی
ساتھ ندی کے صحرا تھا

بول نہیں پاتی تھی وہ
کان سے میں بھی بہرا تھا
شاعر: اِندر سرازی