Advertisement
دل کے در پر پہرا تھا
چاند مرے گھر ٹھہرا تھا

ایک پری کی شادی تھی
چاند کے سر پر سہرا تھا

پار نہیں کر پایا میں
عشق کا دریا گہرا تھا

یاد نہیں آیا لیکن
دیکھا دیکھا چہرہ تھا

آگے پیچھے بستی تھی
ساتھ ندی کے صحرا تھا

بول نہیں پاتی تھی وہ
کان سے میں بھی بہرا تھا
شاعر: اِندر سرازی

Advertisement