اخلاقِ نبوی ﷺ

0

سوال : اس سبق کا خلاصہ سو الفاظ میں لکھیے۔

تعارفِ سبق

سبق ”اخلاقِ نبویﷺ“ کے مصنف کا نام مولانا شبلی نعمانی ہے۔ یہ سبق ”سیرۃ النبی ﷺ جلد دوم“ سے ماخوذ کیا گیا ہے۔

سبق کا خلاصہ

اس سبق میں مصنف نے آپ ﷺ کے اعلیٰ اخلاق کو بیان کرتے ہوئے ہمیں بھی اعلیٰ اخلاق اپنانے اور آپ ﷺ کی پیروی کرنے کی دعوت دی ہے۔ اس سبق میں مصنف لکھتے ہیں، حضرت خدیجۃ الکبریٰ جو نبوت سے پہلے اور نبوت کے بعد ۲۵ برس تک آپﷺ کی خدمتِ زوجیت میں رہی تھیں، زمانہ آغازِ وحی میں آپﷺ کو ان الفاظ میں تسلی دیتی تھیں:
”خدا کی قسم ! خدا آپ کو کبھی غم گین نہ کرے گا۔ آپ ﷺ صلہ رحمی کرتے ہیں، مقروضوں کا بار اٹھاتے ہیں، غریبوں کی اعانت کرتے ہیں، مہمانوں کی ضیافت کرتے ہیں ، حق کی حمایت کرتے ہیں ، مصیبتوں میں لوگوں کے کام آتے ہیں۔“

حضرت عائشہ سے بڑھ کر آپﷺ کے اوصاف کسی نے بیان نہیں کیے ہیں۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں :
”آن حضرت ﷺ کی عادت کسی کو برا بھلا کہنے کی نہ تھی۔ برائی کے بدلے میں برائی نہیں کرتے تھے بلکہ درگزر کرتے تھے اور معاف فرما دیتے تھے۔“

حضرت علی جو آن حضرتﷺ کے تربیت یافتہ تھے اور آغازِ نبوت سے آخر تک کم از کم ۲۳ برس آپﷺ کی خدمتِ اقدس میں رہے تھے، ایک دفعہ امام حسین ؓ نے ان سے آپﷺ کے اخلاق و عادات کی نسبت سوال کیا۔ انہوں نے آپ ﷺ کے اخلاق کے بارے میں فرمایا :
”آپ خندہ جبیں ، نرم خُو ، مہربان طبع تھے۔ سخت مزاج اور تنگ دل نہ تھے۔“

اس سبق میں مصنف نے آپ ﷺ کے اخلاق کے بارے میں بہت سے واقعات قلمبند کیے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم آپﷺ کی پیروی کریں تاکہ اللہ تعالیٰ ہم سے راضی رہے اور ہم پر اپنی رحمتوں کی بارش کرتا رہے۔

اس سبق کے سوالوں کے جوابات پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سوال ۲ : درست جواب پر (✔️) کا نشان لگائیے :

(الف) حضرت خدیجہ آپﷺ کی خدمت زوجیت میں رہی تھیں :

  • (۱) ۱۵ برس
  • (۲) ۲۰ برس
  • (۳) ۲۵ برس ✔️
  • (۴) ۳۰ برس

(ب) سبق ”اخلاقِ نبویﷺ “ پڑھ کر مجموعی طور پر جذبہ پیدا ہوتا ہے :

  • (۱) پہلے خود سلام کرنے کا
  • (۲) اعلیٰ اخلاق پیدا کرنے کا ✔️
  • (۳) بھوکوں کو کھانا کھلانے کا
  • (۴) نرم لہجے میں بات کرنے کا

(ج) جریر بن عبد اللہ کو دیکھ کر آپ ﷺ مسکرا دیا کرتے تھے :

  • (۱) محبت کی وجہ سے ✔️
  • (۲) رشتے داری کی وجہ سے
  • (۳) دوستی کی وجہ سے
  • (۴) مروّت کی وجہ سے

(د) سعد بن عبادہ کے صاحب زادے کا نام تھا :

  • (۱) قیس ✔️
  • (۲) خالد
  • (۳) عمر
  • (۴) ابوقتادہ

(ہ) ”مصافحہ“ کرنے کا مطلب ہے :

  • (۱) سلام کرنا
  • (۲) گلے ملنا
  • (۳) مسکرا کے ملنا
  • (۴) ہاتھ ملانا ✔️

(و) ابو شعیب کے غلام کی بازار میں دکان تھی :

  • (۱) گوشت کی ✔️
  • (۲) سبزی کی
  • (۳) پھلوں کی
  • (۴) کپڑے کی

سوال ۳ : درج ذیل خالی جگہیں درست الفاظ سے پُر کیجیے :

  • (الف) آپ ﷺ کے اخلاق (حضرت عائشہ) سے بڑھ کر کسی نے تفصیل سے نہیں بیان کیے ہیں۔
  • (ب) آپ ﷺ نے کبھی کسی سے اپنے ذاتی معاملے میں (انتقام) نہیں لیا۔
  • (ج) اپنے نفس سے (تین) چیزیں آپ ﷺ نے بالکل دور کردی تھیں۔
  • (د) آپ ﷺ (سلام) میں پیش دستی فرماتے تھے۔
  • (ہ) ایک دفعہ (نجاشی) کے ہاں سے سفارت آئی۔

سوال ٤ : درست بیان پر (✔️) کا نشان لگائیے :

  • (الف) آپ ﷺ دوستوں میں پاؤں پھیلا کر نہیں بیٹھتے تھے۔ (✔️)
  • (ب) آپ ﷺ دوسروں کے منھ سے اپنی تعریف سننا پسند نہیں کرتے تھے۔ (✔️)
  • (ج) حضرت امام حسن نے حضرت علی سے آں حضرت ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا۔ ( ✖️)
  • (د) آپ ﷺ کا معمول تھا کہ کسی سے ملنے کے وقت ہمیشہ پہلے خود سلام کرتے۔ (✔️)
  • (ہ) ایک صاحب خوش بو لگا کر آں حضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ( ✖️)