سبق: قسمت کا کھیل خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب” اردو گلدستہ “برائے چھٹی جماعت
  • سبق نمبر10: لوک کہانی
  • سبق کا نام: قسمت کا کھیل

خلاصہ سبق: قسمت کا کھیل

سبق قسمت کا کھیل میں ایک غریب مچھیرے کی کہانی ہے کہ ایک بادشاہ کے دو بیٹے تھے۔ بادشاہ نے بیٹوں سے سوال کیا کہ انسان بڑا آدمی کیسے بنتا ہے؟ ایک نے کہا دولت سے جبکہ دوسرے نے جواب دیا کہ مقدر سے۔بادشاہ نے ان کے جواب سن کر بڑے شہزادے کو رقم دینے کے بعد کہا کہ اب بڑا آدمی بن کر دکھاؤ اس لیے شہزادے نے وہ وہ رقم ایک غریب مچھیرے کو دی تاکہ اس کے دن پھر جائیں۔مچھیرے کو شہزادے نے جو بہت بڑی رقم دی تھی اسے پا کر وہ بہت خوش ہوا۔

اس رقم میں کچھ اس نے مٹکے میں چھپائی جبکہ باقی رقم لے کر وہ شہر گیا جہاں سے اس نے ایک چادر اور گوشت لیا۔باقی رقم چادر کے کونے میں باندھی ایک چیک نے جب چادر میں گوشت بندھا دیکھا تو وہ چادر کو لے کر اڑ گئی۔ جبکہ جب وہ مچھیرا گھر گیا تو اس کی بیوی نے وہ مٹکا جس میں رقم تھی کباڑ بیچنے والے کو دے دیا تھا۔

مچھیرا ایک دفعہ پھر غریب ہو گیا اور یہی وجہ تھی کہ وہ پریشان تھا۔ کچھ دنوں بعد شہزادہ پھر مچھیرے کے پاس آیا اور غریب مچھیرے کا احوال پوچھا۔ اس نے تمام بات بتائی۔ شہزادے نے اسے تسلی دینے کے بعد مدد کا وعدہ کیا اور ایک روپیہ دیا۔اول تو مچھیرے نے اس روپے کو پھینک دیا مگر جب اس کا ایک ساتھی مچھیرا جال کی مرمت کے لیے مدد لینے کو آیا تو اس نے وہ ایک روپیہ اسے جال کی مرمت کے لیے دے دیا۔

اس مچھیرے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے جال کی آدھی مچھلیاں اسے دے گا۔ اس روز جال میں دو ہی مچھلیاں آئیں اور مچھیرے نے حسب وعدہ ایک مچھلی اس مچھیرے کو دی۔ مچھیرے نے بیوی سے وہ مچھلی پکانے کو کہا۔ جب اسے کاٹا گیا تو اس کے پیٹ سے اصلی ہیرے کی انگوٹھی ملی۔جب وہ انگوٹھی بیچنے جارہا تھا کہ اسے درخت میں اٹکی وہ چادر بھی ملی جس کے پلو میں پیسے تھے اور اسے چیل اٹھا کر لے گئی تھی۔

انگوٹھی کے نگینے کو مہنگے داموں بیچ کر رقم حاصل کی۔ یوں اس مچھیرے کے دن پھرے اور وہ امیر ہو گیا۔ اس نے سیک بڑی حویلی بنوائی اور شان سے رہنے لگا۔ شہزادہ مچھیرے سے ملنے آیا تو اس کی شان و شوکت دیکھ کر حیران رہ گیا۔ مچھیرے نے جب شہزادے کو تمام قصہ سنایا تو بڑے شہزادے کو یقین ہو گیا کہ محض دولت سے بڑا آدمی نہیں بنا جا سکتا بلکہ قسمت بھی کوئی چیز ہے اور بڑا آدمی بننے میں قسمت اور مقدر کا بڑا دخل ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

بادشاہ نے بیٹوں سے کیا سوال کیا ؟

بادشاہ نے بیٹوں سے سوال کیا کہ انسان بڑا آدمی کیسے بنتا ہے؟

شہزادہ عباس نے مچھیرے کو رقم کیوں دی ؟

بادشاہ نے شہزادے کو رقم دینے کے بعد کہا کہ اب بڑا آدمی بن کر دکھاؤ اس لیے شہزادے نے وہ وہ رقم ایک غریب مچھیرے کو دی تاکہ اس کے دن پھر جائیں۔

مچھیرا اداس کیوں تھا؟

مچھیرے کو شہزادے نے بہت بڑی رقم دی تھی جس میں کچھ اس نے مٹکے میں چھپائی جبکہ باقی رقم لے کر وہ شہر گیا جہاں سے اس نے ایک چادر اور گوشت لیا۔باقی رقم چادر کے کونے میں باندھی ایک چیک نے جب چادر میں گوشت بندھا دیکھا تو وہ چادر کو لے کر اڑ گئی۔ جبکہ جب وہ مچھیرا گھر گیا تو اس کی بیوی نے وہ مٹکا جس میں رقم تھی کباڑ بیچنے والے کو دے دیا تھا۔ مچھیرا ایک دفعہ پھر غریب ہو گیا اور یہی وجہ تھی کہ وہ پریشان تھا۔

چھوٹے شہزادے سے ملے ایک روپیہ کا مچھیرانے کیا کیا؟

اول تو مچھیرے نے اس روپے کو پھینک دیا مگر جب اس کا ایک ساتھی مچھیرا جال کی مرمت کے لیے مدد لینے کو آیا تو اس نے وہ ایک روپیہ اسے جال کی مرمت کے لیے دے دیا۔

مچھیرا امیر آدمی کیسے بن گیا؟

مچھیرے سے دوسرے مچھیرے نے جال ٹھیک کروانے کے لیے مدد مانگی تھی جسے اس نے ایک روپیہ دیا۔ اس مچھیرے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے جال کی آدھی مچھلیاں اسے دے گا۔ اس روز جال میں دو ہی مچھلیاں آئیں اور مچھیرے نے حسب وعدہ ایک مچھلی اس مچھیرے کو دی۔ مچھیرے نے بیوی سے وہ مچھلی پکانے کو کہا۔ جب اسے کاٹا گیا تو اس کے پیٹ سے اصلی ہیرے کی انگوٹھی ملی۔جب وہ انگوٹھی بیچنے جارہا تھا کہ اسے درخت میں اٹکی وہ چادر بھی ملی جس کے پلو میں پیسے تھے اور اسے چیل اٹھا کر لے گئی تھی۔ انگوٹھی کے نگینے کو مہنگے داموں بیچ کر رقم حاصل کی۔ یوں اس مچھیرے کے دن پھرے اور وہ امیر ہو گیا۔

بڑے شہزادے کو کس بات کا یقین ہو گیا؟

بڑے شہزادے کو یقین ہو گیا کہ محض دولت سے بڑا آدمی نہیں بنا جا سکتا بلکہ قسمت بھی کوئی چیز ہے اور بڑا آدمی بننے میں قسمت اور مقدر کا بڑا دخل ہے۔