Advertisement
Advertisement

تنہائی میں اکثر سوچتی ہوں
کہ کاش میں غائب ہوسکتی
اس دنیا سے ‘ان لوگوں سے
ان ٹھنڈی ہوا کے جھونکو ں سے
وہ جھو نکے جن کے چھونے کی
کچھ خواہش میرے دل میں تھی
ہر ایک نظر سے بچ بچ کر
اے کاش میں غائب ہوسکتی
یادثت میں یا ویرا نے میں
کچھ دیر سکوں سے سو سکتی
کچھ خواب سہانے بوسکتی
اے کاش میں غائب ہوسکتی

Advertisement
Advertisement