Back to: شاہین پروین
Advertisement
Advertisement
میں نے دیکھا ہے کئی لوگوں کو یوں مرتے ہویے ہاتھ چھوٹے اور قدم رک سے گئے چلتے ہویے دیکھ گئی تھی میری آنکھوں میں چھپی چاہت اسے ایک دم سے موسکرآئ تھی وہ جب لڑتے ہویے اس کو کیا معلوم کیا ہوتی ہے یہ افسر دگی اس نے کب دیکھے ہیں آ رے سے شجر کٹتے ہویے پگڑییو ں کی لاج رکھ کر کہ دیا اس نے قبول ہاتھ لیکن کپکپاے دستخط کرتے ہویے خوش گما نی میں گزر جاتا تھا سارا دن دیکھ لیتی تھی وہ جس دن ایک نظر ہستے ہویے |
Advertisement
Advertisement