Back to: فیضان رضا
Advertisement
نظر میں تیری صورت آج بھی ہے ہمارے دل کو راحت آج بھی ہے |
معافی بھی طلب کرلی ہے لیکن انہیں ہم سے شکایت آج بھی ہے |
خبر اب بھی نہیں رہتی ہے اپنی ہمیں تم سے محبت آج بھی ہے |
کسی بھی غیر کو تکتی نہیں ہیں نگاہوں میں شرافت آج بھی ہے |
محبت کو تری پانے کی خاطر زمانے سے عداوت آج بھی ہے |
لرز جاتے ہیں میرا نام سن کر عدو میں میری ہیبت آج بھی ہے |
ہمیں پہچانتی ہے ساری دنیا تمہارے در سے نسبت آج بھی |
محبت سے جدا رہتے ہیں فیضان زمانے بھر میں عزت آج بھی ہے |
Advertisement