Back to: گل افشاں ناز
Advertisement
Advertisement
کن کن چیزوں کے تلے اس درندگی کو چھپایا گیا کبھی چھوٹے کپڑے تو کبھی دیر رات کا بہانا بنایا گیا حیوانوں نے منہ پہ ہاتھ رکھ کے چینخ دبائی اس کی دبی چینخ میں سماج میں اسے بد کردار ٹھرایا گیا ہوئی تو تھی وہ صرف ایک بار بے پر دہ انصاف کے نام پہ ہزاروں بار بے پردہ بنایا گیا کر بھی نہ پائی وہ کچھ خود کو بچانے کے لئے عورت ذات کمزور ہے یہ سب کو بتایا گیا اس سماج میں بھی محفوظ نہ رہ سکی بیٹیاں جس سماج میں بیٹی بچاو کا نعرہ لگایا گیا |
Advertisement
Advertisement