کشمیر ﴿چکبستؔ﴾

0

پنڈت برج نارائن چکبست کے حالات زندگی اور نظم نگاری پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

نظم ’ کشمیر‘ کا خلاصہ

’کشمیر‘ نظم چکبست کی ایک شاہکار نظم ہے۔ ان کی اس نظم سے شاعر کی اپنے گلشن بہار سے والہانہ محبت کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ مذکورہ نظم میں شاعر نے یہاں کے پہاڑیوں اور پرندوں کا چہچہانا اس انداز میں بیان کیا ہے کہ جس نے کشمیر نہیں دیکھا ہو گا وہ یہ نظم پڑھ کر ضرور دیکھنے کا متمنی ہو گا۔ یہاں کے پھولوں کی خوبصورتی، صبح کی ہوا، سرد ہوا ، بارش کا سماں، لال لال میوؤں کا منظر بہت خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے اور ساتھ ہی اپنے اس کے چھوٹنے کی بات بھی کرتا ہے مگر اس کی محبت کا فسانہ ابھی تک وہ بھولے نہیں ہیں۔ سارے زمانے نے یہاں کے عالم اور بزرگ لوگوں کے کمال کو دیکھا اور پرکھا ہے۔ اور پھر مانا جو اس زمین سے وابستہ ہیں وہ ہمارے اپنے ہیں اور ہمارے جان کی رگ رگ میں ان کے لئے خوں رواں دواں ہے۔ شاعر نے اس زمین کو پاک زمین سے تعبیر کیا ہے۔

اس نظم کے سوالوں کے جوابات کے لیے یہاں کلک کریں۔