Back to: اِندرؔ سرازی
Advertisement
نکھرا نکھرا ہے رنگ پھولوں کا اب کے اچھا ہے رنگ پھولوں کا جیسے عارض پہ تیرے لالی ہے بالکل ایسا ہے رنگ پھولوں کا کچھ نہ کچھ بات تو ہوئی جو آج میلا ہے رنگ پھولوں کا تیرے چہرے پہ بھی چمک سی ہے جب سے نکھرا ہے رنگ پھولوں کا لال، پیلا، سفید جز اس کے اور کیسا ہے رنگ پھولوں کا باغ میں جب سے تجھ کو دیکھا ہے سہما سہما ہے رنگ پھولوں کا لوگ تیری مثال دیتے ہیں یعنی اچھا ہے رنگ پھولوں کا |