Back to: Yagana Changezi Poetry | Biography
0
- وائے نادانی کہ وقتِ مرگ یہ ثابت ہوا
- خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو افسانہ تھا
- چشم پوشی شیوۂ ما ، حیلہ جوئی تاکجا
- اے کہ باشی غائبانہ درپئے آزار ما
- پیش پا افتادہ بینی صد بلند و پست را
- بہرۂ یابی اگر از نشۂ پندار ما
- ہر سکون مضطرب ، آئینۂ صد انقلاب
- تا سحر محو تماشہ دیدۂ بیدار ما
- کیست ازیں ہر دو کہ ڈکشاید درے از معرفت
- زاہد شب زندہ دارے ، یا دل بیدار ما؟
- دوستان زندہ دل را خندہ بر لب سوختی
- اے نگاہِ بے زبان، اے برق بے زنہار ما
- ہس کس از بزم یگانہ دست بر دل می رود
- خویش را بیگانہ سازد محرم اسرار ما