Back to: اِندرؔ سرازی
Advertisement
Advertisement
کوئی دلکش خطا ضروری ہے آپ سے روٹھنا ضروری ہے درد کا سلسلہ ضروری ہے زخم اک لادوَا ضروری ہے تب تلک یہ سمجھ نہیں آتا عشق کا حادثہ ضروری ہے اب کے مجبوری بڑھ گئی ہے مری اب تجھے چھوڑنا ضروری ہے زیست کی نا گوار یادوں کو بھول جانا بڑا ضروری ہے زندگی کو ڈرانے کی خاطر موت سے رابطہ ضروری ہے موت سن اپنا فون نمبر دے تجھ سے اب رابطہ ضروری ہے چھپکلی سو رہی ہے سو میرا رات بھر جاگنا ضروری ہے زندگی کے حسیں مناظر کو برہنہ دیکھنا ضروری ہے وصل کی دید کے لئے اِندرؔ کھڑکی سے جھانکنا ضروری ہے |
Advertisement
Advertisement