Advertisement
Advertisement
گھر سے جب نکلے ہم لوگ
دیر تلک روئے ہم لوگ

سرد آہیں بھرتے ہم لوگ
گلی گلی بھٹکے ہم لوگ

وقت نے روند دیا ہم کو
پھِر بھی زندہ رہے ہم لوگ

اور پھر اک شب پکڑے گئے
دِیئے بجھاتے ہوئے ہم لوگ

گورے بدن کی لڑکی وہ
اور دل کے کالے ہم لوگ

پہلی بولی ہی آخری تھی
اتنے سستے بکے ہم لوگ

ہمیں ہنسانا پڑتا ہے
خود سے نہیں ہنستے ہم لوگ

Advertisement
Advertisement