گھر سے جب نکلے ہم لوگ

0
گھر سے جب نکلے ہم لوگ
دیر تلک روئے ہم لوگ

سرد آہیں بھرتے ہم لوگ
گلی گلی بھٹکے ہم لوگ

وقت نے روند دیا ہم کو
پھِر بھی زندہ رہے ہم لوگ

اور پھر اک شب پکڑے گئے
دِیئے بجھاتے ہوئے ہم لوگ

گورے بدن کی لڑکی وہ
اور دل کے کالے ہم لوگ

پہلی بولی ہی آخری تھی
اتنے سستے بکے ہم لوگ

ہمیں ہنسانا پڑتا ہے
خود سے نہیں ہنستے ہم لوگ