Back to: عزیز اختر
ہر سو کھڑا ہے اونچا کئے سر کوئی الم یہ زندگی ہے یا ہے سراسر کوئی الم |
پھر مل گئی ہے آنکھ کسی خوش نگاہ سے پھر ہو گیا ہے اپنا مقدر کوئی الم |
پچھلے کی تاب تیرے دِوانے کو آ گئی! دے جا ہمیں دوبارہ ستمگر کوئی الم! |
مَیں سوچتا ہوں کیسے ملے گی اُسے نجات؟ دنیا سے جو نہیں گیا لے کر کوئی الم؟ |
ہر کامیاب شخص کے پیچھے ملا عزیز! کوئی حسین خواب، کوئی ڈر، کوئی الم |