Back to: Yagana Changezi Poetry | Biography
- قفس کو جانتے ہیں یاس آشیاں اپنا
- مکان اپنا ، زمین اپنی ، آسماں اپنا
- ہواے تند میں ٹھہرا نہ آشیاں اپنا
- چراغ جل نہ سکا زیر آسماں اپنا
- سنا ہے رنگ زمانہ کا اعتبار نہیں
- بدل نہ جائے یقین سے کہیں گمان اپنا
- بس ایک سایۂ دیوار یار کیا کم ہے
- اٹھالے سر سے میرے سایہ آسماں اپنا
- مزے کے ساتھ ہوں اندوہ غم تو کیا کہنا
- یقین نہ ہو تو کرے کوئی امتحاں اپنا
- شریک حال ہوا ہے جو فقر و فاقہ میں
- گڑھے گا ساتھ ہی کیا اپنے مہماں اپنا
- عجیب بھول بھلیاں ہے منزل ہستی
- بھٹکتا پھرتا ہے گم کشتہ کارواں اپنا
- کدھر سے آتی ہے یوسف کی بوے مستانہ
- خراب پھرتا ہے جنگل میں کارواں اپنا
- جرس نے مژدۂ منزل سنا کے چونکایا
- نکل چلا تھا دبے پاؤں کارواں اپنا
- خدا کسی کو بھی یہ خواب بد نہ دکھلائے
- قفس کے سامنے جلتا ہے آشیاں اپنا
- ہمارے قتل کا وعدہ ہے غیر کی ہاتھوں
- عجیب شرط پہ ٹھہرا ہے امتحاں اپنا
- ہمارا رنگ سخن یاسؔ کیا جانے
- سوائے آتشؔ ہے کون ہمزباں اپنا