Back to: اِندرؔ سرازی
Advertisement
Advertisement
یہ جو انبساط ہے چار دن کی بات ہے ہر قدم پہ مات ہے بس یہی حیات ہے باقی سب ڈھکوسلا اک خدا کی ذات ہے سب اسی کے کھیل ہیں دن کہیں پہ رات ہے تجھ سے کیا مقابلہ تو اندھیری رات ہے مختصر سی بات ہے زیست ہی ممات ہے اِندرؔ اس زمانے میں کون خوش صفات ہے |
Advertisement
Advertisement