’ آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے‘

0
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے
آ جاؤ نا زندگی کی رونقیں بہاریں
خوشیاں ختم ہونے کو ہیں

تمہیں دیکھنے کی آس ہے
دل اداس ہے
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے

کوئی حسرت نہیں رکھتی
ایک حسرت ہے تمہیں دیکھنے کی
تمہارا دیدار کرنے کی
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے

دھڑکنیں جو بند ہو رہی ہیں
سانسیں جو رک رہی ہیں
آخری سانسوں پہ اپنا نام دیکھو
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے

پہنوں جوکفن کھلی رہیں آنکھیں
ان آنکھوں میں تمہیں دیکھنے کی حسرت
آ جاؤ نا جنازہ اب اٹھنے کو ہے

حسرتوں کو پانے کی ضد اب ختم ہورہی
بچھڑنے کی اداسیاں پیدا ہورہیں
خوشیوں بھرا زمانہ چھوڑکرجانے کو ہے
آ جاؤ نا زندگی اب ختم ہونے کو ہے