جائزہ نمبر 03: سوالات و جوابات

0
  • نیشنل بک فاؤنڈیشن “اردو” برائے آٹھویں جماعت

جائزہ نمبر 03:

درج ذیل عبارت کو پڑھیں اور نیچے دیے گئے سوالات کے جوابات لکھیں:

مسلمان دنیا بھر کی آبادی کا پانچواں حصہ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں جنھیں درست طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے تعریفی اقتصادی وحدت نہ ہونے کے باعث عالم اسلام کے وسائل دیگر اقوام کے تصرف میں ہیں۔ ان قوتوں نے پوری ملت اسلامیہ کے مالی وسائل پر مختلف خیلوں سے قبضہ کر رکھا ہے۔ عالم اسلام کے صاحبان بصیرت گروہوں ، جماعتوں اور افراد کو آگے آکر ان کے شکنجے سے نکلنے کو سوچنا ہوگا۔ اسلامی ممالک کے مشترکہ مفادات کی تنظیموں کو متحرک اور مضبوط بنانا چاہیے۔

اس کے ذریعے عالم اسلام کی ایک مجلس شوری قائم کی جائے۔ جو امت مسلمہ کودر پیش مسائل زیر خورا کر ان کا حل تلاش کرے ملت کی عظمت رفتہ بحال کرے اور پوری نوع انسانی تک کامل طریقے سے اسلامی تعلیمات کا پیغام پہنچائے ۔ اس ضمن میں اگر چہ عرب ایک اور خلیج تعاون کونسل جیسی علاقائی سطح پر اشتراک کی انجمنیں بنیں لیکن ان میں ہمیشہ فیصلہ سازی اور جرات مندی کا فقدان نظر آتا رہا۔ ان سب کا کردار زبانی جمع خرچ سے آگے نہیں بڑھ سکا۔

خوش نما اور دل فریب اعلانات اس وقت تک بے تو قیر ثابت ہوتے رہیں گے جب تک ان پر عمل درآمد کے لیے کوئی موثر مشینری موجود نہ ہو۔دنیا کے نقشے پر آزاد مسلم ممالک کی تعداد ۵۷ ہے جبکہ مسلمانوں کی آبادی ڈیڑھ ارب کے قریب ہے۔ دنیا کا ۳۳ فیصد رقبہ اس وقت مسلمانوں کے پاس ہے، مشرق میں انڈونیشیا سے لے کر مغرب میں مراکش تک اسلامی ممالک کا ایک طویل سلسلہ پھیلا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان ممالک کو بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہوا ہے، معدنیات، زرخیز زمین تجارتی بندرگا ہیں اور دور حاضر میں ترقی کے لیے جن اقسام کے خام مال کی ضرورت ہے وہ تمام ، اسلامی ممالک کو وافر مقدار میں قدرت نے عطا کر دیا ہے۔

مسلم دنیا کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا کتنے فی صد ہے؟

مسلمان دنیا بھر کی آبادی کا پانچواں حصہ ہیں۔دنیا کے نقشے پر آزاد مسلم ممالک کی تعداد ۵۷ ہے جبکہ مسلمانوں کی آبادی ڈیڑھ ارب کے قریب ہے۔

امت مسلمہ کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا بہترین طریقہ کون سا ہے؟

اسلامی ممالک کے مشترکہ مفادات کی تنظیموں کو متحرک اور مضبوط بنانا چاہیے۔ اس کے ذریعے عالم اسلام کی ایک مجلس شوری قائم کی جائے ۔ جو امت مسلمہ کو در پیش مسائل زیر خور لا کمران کا حل تلاش کرے ، ملت کی عظمت رفتہ بحال کرے اور پوری نوع انسانی تک کامل طریقے سے اسلامی تعلیمات کا پیغام پہنچائے۔

مجلس شوری کے قیام کے لیے کون سی تجویز دی گئی ہے۔

اسلامی ممالک کے مشترکہ مفادات کی تنظیموں کو متحرک اور مضبوط بنانا چاہیے۔ اس کے ذریعے عالم اسلام کی ایک مجلس شوری قائم کی جائے۔

پانچ اسلامی ملکوں کے نام تحریر کریں۔

سعودی عرب ، پاکستان ، ترکی ، مصر ، افغانستان ، ایران ، انڈونیشیا، مراکش وغیرہ۔

استحصالی قوتوں سے کیا مراد ہے؟

استحصالی نظام یا سامراج ایک ملک کی طاقت کو دوسرے علاقوں میں پھیلانے یا دوسرے ملک کی ثقافت ، سیاست یا معاشیات پر کنٹرول حاصل کرنے کی پالیسی یا عمل ہے۔ سامراج کو تصفیہ، خودمختاری، یا کنٹرول کے کچھ بالواسطہ میکانزم کے ذریعے حاصل کیا جا سکتاہے۔

درج ذیل نظم غور سے پڑھیں اور نیچے دئے گئے سوالات کے جوابات لکھیں:

بنایا ہے چڑیوں نے جو گھونسلہ
سو ایک ایک تنکا اکٹھا کیا
گیا ایک ہی بار سورج نہ ڈوب
مگر رفتہ رفتہ ہوا ہے غروب
قدم ہی قدم طے ہوا ہے سفر
گئیں لحظے لحظے میں عمریں گزر
سمندر کی لہروں کا تانتا سدا
کنارے سے ہے آ کے ٹکرا رہا
سمندر سے دریا سے اٹھتی ہے موج
سدا کرتی رہتی ہے دھاوا یہ فوج
کراروں کو آخر گرا ہی دیا
چٹانوں کو بالکل صفا چٹ کیا
برستا جو مینہ موسلا دھار ہے
سو یہ ننھی بوندوں کی بوچھار ہے
درختوں کے جھنڈ اور جنگل گھنے
یوں ہی پتے پتے سے مل کر بنے
ہوئے ریشے ریشے سے بن اور جھاڑ
بنا ذرے ذرے سے مل کر پہاڑ
لگا دانے دانے سے غلے کا ڈھیر
پڑا لمحے لمحے سے برسوں کا پھیر
جو ایک ایک پل کر کے دن کٹ گیا
تو گھڑیوں ہی گھڑیوں برس گھٹ گیا
لکھا لکھنے والے نے ایک ایک حرف
ہوئیں گڈیاں کتنی کاغذ کی صرف
ہوئی لکھتے لکھتے مرتب کتاب
اسی پر ہر اک شے کا سمجھو حساب
ہر اک علم و فن اور کرتب ہنر
نہ تھا پہلے ہی دن سے اس ڈھنگ پر
یوں ہی بڑھتے بڑھتے ترقی ہوئی
جو نیزہ ہے اب تھا وہ پہلے سوئی
جلاہے نے جوڑا تھا ایک ایک تار
ہوئے تھان جس کے گزوں سے شمار
یوں ہی پھوئیوں پھوئیوں بھرے جھیل تال
یوں ہی کوڑی کوڑی ہوا جمع مال
اگر تھوڑا تھوڑا کرو صبح و شام
بڑے سے بڑا کام بھی ہو تمام

سوالات:

چڑیوں نے گھونسلا کیسے تعمیر کیا؟

چڑیوں نے ایک ایک تنکا جمع کرکے گھونسلہ تعمیر کیا۔

اس نظم کا مرکزی خیال تحریر کریں۔

اس نظم میں چڑیوں کے تنکا تنکا جوڑنے کی جدوجہد بیان کی گئی ہے۔اس سفر کو طے کرنے میں کئی لمحے اور صدیاں گزریں۔جیسے قطرہ قطرہ کرکے جھیلوں میں بھی پانی بھر جاتا ہے ایسے ہی اگر صبح و شام تھوڑا تھوڑا کر کے بھی کام کیا جائے تو ایک وقت آتا ہے کہ مشکل سے مشکل کام مکمل ہوجاتا ہے۔

آخری شعر میں کس بات کی نصیحت کی گئی ہے؟

آخری شعر میں شاعرکہتا ہے کہ اگر صبح و شام تھوڑا تھوڑا کر کے بھی کام کیا جائے تو ایک وقت آتا ہے کہ مشکل سے مشکل کام مکمل ہوجاتا ہے۔

برس گھٹنا سے کیا مراد ہے؟

برس گھٹنا سے مراد ہے سال کم ہونا۔

۳۔ درج ذیل الفاظ پر اعراب لگا ئیں۔

امتحان اِمتِحان
اساتذہ اَساتِذَہ
استعمال اِستعِمال
نعمتوں نِعمَتوں
گزارش گزارِش
عنوان عُنوان
بارش بارِش
مکار مَکار
علم عِلم
مقصد مَقصَد
طلب طَلب
قدرت قُدرَت
جدوجہد جِدوجَہد

درج ذیل کی تعریف لکھیں اور مثال دیں:

  • صفتِ عددی: صفتِ عددی اُس اسم صفت کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز کی گنتی اُس چیز کے رتبے یا درجے کے لحاظ سے معلوم ہو۔
  • مثال: ہم نے بارہ گلاس خریدے، دو آم کھا لو۔
  • صفتِ نسبتی: صفت نسبتی اُس صفت کو کہتے ہیں جو کسی اسم کا کسی شخص، چیز یا جگہ سے تعلق یا نسبت ظاہر کرے۔
  • مثال: کشمیری سیب ، پنجابی لڑکی وغیرہ۔

اپنے بڑے بھائی کے نام خط لکھیں جس میں انھیں اپنی تعلیمی حالت کے بارے میں بتا ئیں:

امتحانی مرکز
1 فروری 2023ء
پیارے بھائی جان!
اسلام علیکم۔
ابھی ابھی آپ کا خط ملا پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ آپ نے میرے نو ماہی امتحان کے بارے میں دریافت فرمایا ہے آپ یہ سن کر خوش ہوں گے کہ میں نے ششماہی امتحان کی نسبت اس امتحان میں بہت اچھے نمبر لیے ہیں۔ ریاضی کے مضمون میں اپنی پوری جماعت میں اول رہی ہوں، انگریزی کے نمبر اسی فیصد ہیں، دوسرےمضامین میں بھی میرے نمبر ساٹھ فیصد سے کم نہیں۔ آپ اطمینان رکھیں میں سکول کا کام بڑی با قاعدگی سےکرتی ہوں۔ انشا اللہ سالانہ امتحان میں آپ کو ہر مضمون میں نمایاں درجہ حاصل کر کے دکھاؤں گی۔
آپ میرے لیے دعا کرتے رہا کریں۔
وسلام
آپ کی بہن
ا۔ب۔ج

درج ذیل عبارت کا عنوان تجویز کریں :

سائنس نے دنیا کو بالکل بدل کر رکھ دیا ہے۔ زمانہ قدیم کا کوئی انسان آج اگر اس دنیا میں آجائے تو وہ بھی نہیں پہچان سکے کہ یہ وہی دنیا ہے جسے وہ چھوڑ کر آگیا تھا۔ سائنس اگر اس رفتار سے ترقی کرتی رہی تو جلد وہ وقت بھی آئے گا جب سب کچھ بدل چکا ہوگا اور آج کے زمانے کی حیرت انگیز ایجادات بھی معمول بن کر رہ جائیں گی۔

  • عنوان: سائنس کے کرشمے۔

درج ذیل متشابہ الفاظ کے معنی لکھ کر جملے بنائیں:

الفاظ معنی جملے
دَم سانس گرمی سے میرا دم نکل رہا ہے۔
دُم پونچھ اس نے شیر کی دم پہ پاؤں رکھ دیا۔
پل لمحہ یہ پل بہت حسین ہیں۔
پُل کسی نالے یا دریا کی اوپری گزرگاہ دریا کا پل بہت خوفناک تھا۔
حسین خوبصورت یہ پل بہت حسین ہیں۔
حُسین نام میرے بھائی کا نام حسین ہے۔
کَل گزشتہ روز کل اتوار تھا۔
کُل تمام کل کائنات اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہے۔
واقع موجود ہوںا ہمارا گھر دریا کنارے واقع ہے۔
واقعہ کہانی میں نے اسے ایک ڈراؤنا واقعہ سنایا۔
گُل پھول ہمارے باغ میں خوش رنگ گل کھلےہیں۔
گِل کیچڑ وہ گل میں گر گیا۔

درج ذیل جملوں کو درست کر کے لکھیں:

میرا گھر مسجد کے قریب واقعہ ہے۔ میرا گھر مسجد کے قریب واقع ہے۔
ہماری گلی میں بہت زیادہ کیچڑ تھی۔ ہماری گلی میں بہت زیادہ کیچڑ تھا۔
ان کے چچانے ہمارا حساب بے باک کر دیا تھا۔ ان کے چچانے ہمارا حساب بے باق کر دیا تھا۔
تمھارا بھائی بڑا بے باقی ہے۔ تمھارا بھائی بڑا بے باک ہے۔
اس کے بھائی کو سد الگا نا آتی ہے۔ اس کے بھائی کو صد الگا نا آتی ہے۔