دشمنی کرنے کے لئے لوگ ہیں نا

0
تو اپنی خوبیاں ڈھونڈ
کمیاں نکالنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
اگر رکھنا ہی ہے قدم تو آگے رکھ
پیچھے کھینچنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
سپنے دیکھنے ہیں تو اونچے دیکھ
نیچا دکھانے کے لئے تو لوگ ہیں نا
اپنے اندر جنوں کی چنگاری بھڑکا
جلنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
اگر بنانی ہیں تو یادیں بنا
باتیں بنانے کے لئے تو لوگ ہیں نا
پیار کرنا ہے تو خود سے کر
دشمنی کرنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
اگر رہنا ہے تو چھوٹا بن کر رہ
بڑا بنانے کے لئے تو لوگ ہیں نا
بھروسہ رکھنا ہے تو خود پر رکھ
شک کرنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
تو بس سنوار لے خود کو
آئینہ دکھانے کے لئے تو لوگ ہیں نا
خود کی الگ ایک پہچان بنا
بھیڑ میں چلنے کے لئے تو لوگ ہیں نا
تو کچھ کر کے دکھا دنیا کو
تالیاں بجانے کے لئے تو لوگ ہیں نا
دشمنی کرنے کے لئے لوگ ہیں نا 1