لاہور سیالکوٹ موٹر وے

0

سانحہ موٹر وے کے بعد ملک بھر کے طول و عرض میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ شر پسند عناصر نے اس واقعہ کو بین الاقوامی طور پر بھرپور طریقے سے ہوا دینے کی کوشش کی۔ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر  پولیس کی نفری کی عدم دستیابی کی بنا پر سیکیورٹی کے مسائل  در پیش تھے۔  امن و امان قائم رکھنے کی خاطر فوری طور پر فیصلہ کیا گیا کہ موٹر وے “پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس” کے سپرد کر دیا جائے۔

پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس انتہائی پروفیشنل، باصلاحیت، تربیت یافتہ، اعلیٰ تعلیم یافتہ آفیسران اور نوجوانوں پر مشتمل ایک قابل داد لشکر ہے۔ ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی  نعیم بروکا ، ڈی آئی جی پی ایچ پی ڈاکٹر عابد خان، ایس ایس پی میڈم شائستہ ندیم پیٹرولنگ پولیس لاہور ریجن اور ڈی۔ایس۔پی پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ  پولیس ضلع شیخوپورہ  محمد عثمان   نے دن رات ایک کر کے جس طرح امن و امان قائم کیا ہے وہ قابل داد ہے۔

ڈی۔ایس۔پی شیخوپورہ  محمد عثمان  کے بارے میں ایک رائے عامہ وجود میں آ چکی ہے کہ وہ انتہائی قابل، مدبر، ملنسار، خوف خدا رکھنے والے اور اپنے ماتحتان کا دل و جان سے خیال رکھنے والے انسان ہیں۔ محکمے کے اندر انہوں نے خوب عزت کمائی ہے اور ہر زبان سے ان کے اخلاق کی تعریف سننے کو ملتی ہے۔ امن و امان اور اخلاق کی بات کریں تو ریڈر ڈی۔ایس۔پی ضلع شیخوپورہ محمد اعجاز اور محرران، مصور حسین، جہانزیب، اور  قاسم خان  کا کردار بھی سراہنے کے قابل ہے۔

لاہور سیالکوٹ موٹر وے کی سیکیورٹی پر مامور عملہ اور نوجوان ہمہ وقت عوام کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھتے ہوئے تیار رہتے ہیں۔ روڈ ایکسیڈنٹ، ہیلپ، ٹریفک مینجمنٹ اور کسی بھی واردات کی صورت میں پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس کے جوان 5 منٹ کے مختصر وقت میں جائے وقوعہ پر پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہر طرح کے معاملات کو انتہائی خوش اسلوبی سے Deal کرتے ہیں۔ راقم کے مشاہدے میں آیا ہے کہ عوام الناس Over Speed اور Over Loadingجیسے گھناؤنے عمل سے بالکل بھی کتراتے نہیں ہیں۔ آرام گاہ جیسی سہولت میسر نہ ہونے کے باوجود بھی رات کی تاریکی میں موٹر وے پر من پسند جگہ پر کھڑے ہو جانا عوام کا معمول بن چکا ہے۔ باز پرس پر پولیس کو عوام کی طرف سے سخت جملے بھی سننے کو ملتے ہیں حالانکہ  وہی پولیس ان کی سیکیورٹی اور تحفظ کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہے۔

دن رات ایک کر کے، اپنی نیند قربان کر کے پولیس عوام کے سفر کو آسان کیئے ہوئے ہے۔ امن و امان کی صورتحال کو قائم رکھنے کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ عوام مکمل طور پر پولیس کا ساتھ دیں، ان کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئیں اور ایک پڑھے لکھے شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ موٹر وے پر کھڑے ہو کر کھانا کھانے کی بجائے  گھر سے کھانا کھا کر آئیں۔ تیل، موبل آئل، پانی، بریک  اور ٹائر ہر صورت چیک کر کے سفر پر نکلیں۔ بغیر اسٹاپ کے کہیں پر بھی بلا وجہ گاڑی نہ روکیں۔ کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں فوری طور پر  پنجاب ہائی وئے پیٹرولنگ پولیس کی ہیلپ  لائن 1124 پر فری کال کریں اور ہیلپ لائن کے نمائندے کو اپنی درست سمت اور لوکیشن بتائیں۔ پولیس پارٹی کے پہنچنے پر ان سے مکمل تعاون کریں اور اچھے اخلاق سے پیش آئیں۔

موٹر وے پر سفر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ لائیسنس یافتہ ڈرائیور ہی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے۔ اشاروں اور ہارن کا بوقت ضرورت درست استعمال کریں۔ رفتار کے مطابق درست اور جائز لین میں رہیں۔ ون وے بالکل بھی نہ جائیں۔ نیند میں گاڑی مت چلائیں۔ سائن بورڈز کو فالو کریں۔ یاد رکھیں آپ کی زندگی آپ کے لیے  اور آپ کے خاندان کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے لہذا دیر سے پہنچنا کبھی نہ پہنچنے سے ہزار درجے بہتر ہے۔

تحریر امتیاز احمد، کالم نویس، افسانہ نگار

[email protected]