نظم : سیاست

0
نام سیاست پہ کرتے ہو کیا کیا تم
کرتے ہو ہزار وعدے اسے نبھاتے ہو کیا تم ؟

بھوکے ننگے گھومے ہیں سڑکوں پہ یوں
اچھی سڑکیں کبھی بنواتے ہو کیا تم؟

کاش کرتے اپنے وعدوں کو یوں پورا
جس دلاسے سے وعدہ کرتے ہو تم

دیتے ہو آنکھوں میں امید کی چمک
جیت کے بعد دی امید بھول جاتے ہو کیا تم؟