نگار روئے صنم کو دکھا کے چھوڑ دیا

0

نگار روئے صنم کو دکھا کے چھوڑ دیا
پرانی یاد کو پھر سے جگا کے چھوڑ دیا
ہمارے لوگ ہمیں بادہ خوار کہتے ہیں
انہوں نے جام محبت پلا کے چھوڑ دیا
ہمارے خواب کی تعبیر تو بتا دو کوئی
کسی نے اپنا بنایا بنا کے چھوڑ دیا
تمہارے نام کے صدقے پناہ مانگی تھی
عدو کو ہم نے بھی پھر مسکرا کے چھوڑ دیا
تمہارے پیار میں کیا کیا نہیں کیا ہم نے
خیالی تاج محل بھی بنا کے چھوڑ دیا
ہماری آنکھ میں آنسوں کبھی نہ آئے تھے
تمہاری یاد نے ہم کو رلا کے چھوڑ دیا
تمہاری چشم محبت سے کیا گرے فیضان
زمانے بھر نے نظر سے گرا کے چھوڑ دیا