سبق نمبر: 21: ماحولیات، خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • نیشنل بک فاؤنڈیشن “اردو” برائے آٹھویں جماعت
  • سبق نمبر: 21
  • سبق کا نام: ماحولیات

خلاصہ سبق:

سبق ” ماحولیات” میں جنگلات اور ماحول کی اہمیت کو موضوع بنایا گیا ہے۔جنوری کا مہینہ تھا۔ شجر کاری کا موسم شروع ہو چکا تھا۔ عمارخان شہید ماڈل اسکول کے طلبہ اسمبلی ہال میں جمع تھے۔ طلبہ کے چہروں پر رونق دیدنی تھیں۔ ہر طالب علم کے پاس ایک پودا تھا۔ تمام طلبہ قطاروں میں کھڑے تھے ہر جماعت اور فریق کی الگ الگ قطار تھی۔ ہر قطارمیں کھڑے تمام طلبہ کے پاس ایک ہی قسم کے پودے تھے۔

اسکول انتظامیہ کی طرف سے10 جنوری کا دن شجر کاری کے لیے مخصوص کیا گیا تھا چنانچہ اساتذہ نے اپنی اپنی جماعت کو ایک ہی قسم کے پودے لانےکی تلقین کی گئی۔تمام طلبہ نےاپنےاساتذہ کی ہدایات پرعمل کیا تھا صبح کی اسمبلی کا سماں انتہائی خوشگوار محسوس ہو رہا تھا۔پرنسپل ہر طالب علم کے پاس ایک پودا دیکھ کر کہنے لگے کہ مجھے آپ کی فرمان برداری پر فخر محسوس ہو رہا ہے۔ آپ کا جذبہ دیکھ کر میرا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ آپ کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ان شاء اللہ۔

انھوں نے بچوں کو بتایا کہ موسمی تغیرات کی وجہ سے آپ وہوا اور ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں دنیا بھر میں صنعتی ترقی ، ٹریفک کیمیائی ادویات کا بے دریغ استعمال اور دیگر انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے جن کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں اور انسانی صحت کو متنوع خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

الودہ ماحول کی وجہ سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔جس سے ہمارے معاشرتی رویے بھی تبدیل ہور ہے ہیں جن میں عدم برداشت اور صبر وتحمل کا فقدان سر فہرست ہیں۔اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اور آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لئے اپنے ماحول کو انتہائی صاف ستھرا اور خوش گوار رکھیں اس لیے کہ ماحول اور انسانی رویوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے صحت مند ماحول ہی صحت مند سوچ کو جنم دیتا ہے۔

جہاں تک وطن عزیز کی بات ہے پاکستان کو مستقبل میں پانی کی قلت، بے موسمی بارشیں، غذائی قلت، قحط سالی اور وبائی امراض جیسے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس لیے ضرورت ہے کہ جنگلات کو اگایا جائے۔ پرنسپل صاحب نے بچوں کو جنگلات کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کیا۔ہم بحثیت قوم درخت اگانے اور جنگلات لگانے کو اہمیت نہیں دیتے ہیں جب کہ صحت مند اور خوش گوار ماحول کے لیے کل رقبے کا کم و بیش پچیس فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہونا چاہیے۔ جنگلات محض ماحول کو ہی خوب صورت اور صحت مند ہیں بناتے بلکہ یہ کسی بھی ملکی معاشی ترقی میں بے پناہ معاون ثابت ہوتے ہیں۔

جنگلات ایک طرف تو جنگلی حیات کے فروغ کا باعث بنتے ہیں تو دوسری طرف سیلابوں کی روک تھا اور زمینی کٹاؤ کو مکنہ حد تک روکتے ہیں ۔ جنگلات میں پیدا ہونے والی جڑی بوٹیاں صنعتوں میں بطور خام مال استعمال ہوتی ہیں۔جنگلات سے ماحولیاتی آلودگی سے چھٹکارا ملتا ہے۔آخر میں پرنسپل صاحب نے بتایا کہ آج جو پودے لگائیں پھران کی دیکھ بھال بھی کریں۔ اپنے گھروں اور بھی محلے میں مناسب جگہوں پر پودے لگا ئیں بھی کسی بھی جگہ جائیں تو کسی پودے کو نقصان نہ پہنچا ئیں ان سے ہمیں پھل، پھول اور سایہ ملتا ہے۔ ہریالی دیکھ کر آنکھوں کو طراوت ملتی ہے۔آکسیجن بھی پودوں سے ہی حاصل ہوتی ہے جو ہماری زندگی کے لئے ازحد ضروری ہے ۔ زندگی کے لیے پودے لگائے اور فرحت پائیں۔
شجر کاری زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد

  • مشق:

درج ذیل سوالات کے جوابات تحریر کریں۔

اسکول میں صبح کی اسمبلی کا منظر کیسا تھا؟

جنوری کا مہینہ تھا۔ شجر کاری کا موسم شروع ہو چکا تھا۔ عمارخان شہید ماڈل اسکول کے طلبہ اسمبلی ہال میں جمع تھے۔ طلبہ کے چہروں پر رونق دیدنی تھیں۔ ہر طالب علم کے پاس ایک پودا تھا۔ تمام طلبہ قطاروں میں کھڑے تھے ہر جماعت اور فریق کی الگ الگ قطار تھی۔ ہر قطارمیں کھڑے تمام طلبہ کے پاس ایک ہی قسم کے پودے تھے ۔ اسکول انتظامیہ کی طرف سے10 جنوری کا دن شجر کاری کے لیے مخصوص کیا گیا تھا چنانچہ اساتذہ نے اپنی اپنی جماعت کو ایک ہی قسم کے پودے لانےکی تلقین کی گئی۔تمام طلبہ نےاپنےاساتذہ کی ہدایات پرعمل کیا تھا صبح کی اسمبلی کا سماں انتہائی خوشگوار محسوس ہو رہا تھا۔

پرنسپل صاحب کو کس بات پر فخر تھا؟

پرنسپل ہر طالب علم کے پاس ایک پودا دیکھ کر کہنے لگے کہ مجھے آپ کی فرمان برداری پر فخر محسوس ہو رہا ہے۔ آپ کا جذبہ دیکھ کر میرا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ آپ کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ان شاء اللہ۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی کیا وجوہات ہیں؟

موسمی تغیرات کی وجہ سے آپ وہوا اور ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں دنیا بھر میں صنعتی ترقی ، ٹریفک کیمیائی ادویات کا بے دریغ استعمال اور دیگر انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے جن کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں اور انسانی صحت کو متنوع خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔الودہ ماحول کی وجہ سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

پاکستان کو مستقبل میں کن خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے؟

پاکستان کو مستقبل میں پانی کی قلت، بے موسمی بارشیں، غذائی قلت، قحط سالی اور وبائی امراض جیسے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پرنسپل صاحب کی تقریر کے اہم نکات لکھیں۔

پرنسپل صاحب نے بچوں کو جنگلات کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کیا۔ہم بحثیت قوم درخت اگانے اور جنگلات لگانے کو اہمیت نہیں دیتے ہیں جب کہ صحت مند اور خوش گوار ماحول کے لیے کل رقبے کا کم و بیش پچیس فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہونا چاہیے۔جنگلات محض ماحول کو ہی خوب صورت اور صحت مند ہیں بناتے بلکہ یہ کسی بھی ملکی معاشی ترقی میں بے پناہ معاون ثابت ہوتے ہیں۔ جنگلات ایک طرف تو جنگلی حیات کے فروغ کا باعث بنتے ہیں تو دوسری طرف سیلابوں کی روک تھا اور زمینی کٹاؤ کو مکنہ حد تک روکتے ہیں ۔ جنگلات میں پیدا ہونے والی جڑی بوٹیاں صنعتوں میں بطور خام مال استعمال ہوتی ہیں۔جنگلات سے ماحولیاتی آلودگی سے چھٹکارا ملتا ہے۔آخر میں پرنسپل صاحب نے بتایا کہ آج جو پودے لگائیں پھران کی دیکھ بھال بھی کریں۔ اپنے گھروں اور بھی محلے میں مناسب جگہوں پر پودے لگا ئیں بھی کسی بھی جگہ جائیں تو کسی پودے کو نقصان نہ پہنچا ئیں ان سے ہمیں پھل، پھول اور سایہ ملتا ہے۔ ہریالی دیکھ کر آنکھوں کو طراوت ملتی ہے۔آکسیجن بھی پودوں سے ہی حاصل ہوتی ہے جو ہماری زندگی کے لئے ازحد ضروری ہے ۔ زندگی کے لیے پودے لگائے اور فرحت پائیں۔
شجر کاری زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد

انسانی زندگی کے لیے صحت مند ماحول کیوں ضروری ہے؟

آلودہ ماحول کی وجہ سے انسانی صحت پرمنفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جس سے ہمارے معاشرتی رویے بھی تبدیل ہور ہے ہیں جن میں عدم برداشت اور صبر وتحمل کا فقدان سر فہرست ہیں۔اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اور آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لئے اپنے ماحول کو انتہائی صاف ستھرا اور خوش گوار رکھیں اس لیے کہ ماحول اور انسانی رویوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے صحت مند ماحول ہی صحت مند سوچ کو جنم دیتا ہے۔

سبق کے مطابق مناسب الفاظ لگا کر خالی جگہیں پر کریں۔

  • جنگلات جنگلی حیات کے فروغ کا بھی باعث بنتے ہیں۔
  • گھروں اور گلی محلوں میں مناسب جگہوں پر درخت لگانے چاہئیں۔
  • ہریالی سے آنکھوں کو طراوت ملتی ہے۔
  • صحت مند ماحول صحت مند سوچ کوجنم دیتا ہے۔
  • طلبہ کا جوش جذ بہ دیکھ کر پرنسپل صاحب کا سر فخرسے بلند ہوگیا۔
  • کیمیائی ادویات کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

ہر طالب علم اپنے پسندیدہ درخت پودے یا پھول کے بارے میں اظہارِ خیال کرے۔

میرا پسندیدہ پودا اور درخت بوتل برش ہے۔ اس کی افزائش بزریعہ بیج اور اس کی کومپل لگا کر بھی کی جاتی ھے۔ پارکوں تفریحی مقامات اور باغات میں کئی رنگوں خصوصا سرخ رنگ سے لدی ھوئی ٹہنیاں بہت خوبصورت منظر پیش کرتی ہیں اس کے چھوٹے پودے بڑے سائز کے گملوں میں بھی پھول لے آتے ہیں بوتل برش کا پودا موسم بہار میں مارچ اپریل میں پھول لے آتا ھے یہ کافی سخت جان پودا ھے جو گرمی اور سردی کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ھے ہر قسم کی زمین میں اور آب و ہوا میں آسانی سے ھو جاتا ھے.

درج ذیل حروفِ تحسین و فجائیہ کو استعمال کرتے ہوئے جملے بنائیں۔

الفاظ جملے
بہت خوب بہت خوب! ایمن نے امتحان میں اچھی کارکردگی دکھائی۔
اف اللہ اللہ اف! اللہ اللہ ہمارا ایکسیڈنٹ ہوتے ہوتے بچا۔
اوہو ماشاءاللہ اوہو! ماشاءاللہ ہماری ٹیم نے بہت اچھا میچ کھیلا۔

جنگلات کے فائدے کے عنوان پر مضمون لکھیں۔

جنگلات زمین کا ایک اہم حصہ ہیں جس میں درخت، جھاڑیاں، گھاس وغیرہ شامل ہیں۔ درخت اور پودے ہیں جنگلات کا ایک بڑا حصہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جنگلات جانوروں کو رہائش اور خوراک مہیا کرتے ہیں تاکہ وہ وہاں خوشی سے رہ سکیں۔ لہذا، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جنگلات جانوروں اور پرندوں کا بھی مسکن ہیں۔ جنگلی حیات کے لیے مفید ہونے کے علاوہ، جنگلات ہمیں بھی بہت فائدہ پہنچاتے ہیں۔جنگلات کسی بھی خطے کے لیے ایک عظیم قدرتی اثاثہ ہیں اور ان کی بے پناہ قدر و اہمیت ہے۔

مثال کے طور پر، جنگلات لکڑی، ایندھن، چارہ اوربانس کی صورت میں ہماری بہت سی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ جنگلات کی لکڑیوں سے ہم بہت سی اشیاء بناتے ہیں جو کہ زبردست تجارتی اور صنعتی قدررکھتی ہیں۔اس کے علاوہ، جنگلات ہمیں مختلف مصنوعات جیسے کاغذ، دواؤں اور بہت سے چیزوں کے لئے بڑی تعداد میں لکڑی فراہم کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جنگلات کافی لوگوں کے لئے روزگار کا بھی بڑا ذریعہ ہیں۔ایک سرسبز اور پائیدار مستقبل کے لیے جنگلات کی حفاظت کرنا اور اس کے احاطہ کو بڑھانا بہت ضروری ہے۔

مگر بد قسمتی سے ایک بڑے پیمانے پرجنگلات کا صفایا ہو رہا ہے اور درختوں کو تیزی سے کاٹا جا رہا ہے۔ انسانوں کی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، ہم زمینی خوبصورتی سے محروم ہو رہے ہیں۔ حکومت کو چائیے کے وہ درختوں کی کٹائی کو قابو کرے۔ ہمیں ایسے طریقے اپنانے چاہئیں جو درختوں کی دوبارہ نشوونما کو یقینی بنائیں۔ اس طرح ہم دونوں ضروریات کو پورا کر سکیں گے۔مختصر یہ کہ جنگلات قدرت کی عظیم نعمت ہیں۔ مختلف قسم کے جنگلات کئی ہزار جانوروں کا گھر ہیں اور بے شمار لوگوں کے لیے ذریعہ معاش بھی یہی جنگلات ہیں۔ ہمیں جنگلات کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور جنگلات کی کٹائی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کرنا چاہیے۔

درج ذیل الفاظ و محاورات کو اپنے جملوں میں استعمال کریں۔

الفاظ جملے
چھٹکارا حاصل کرنا ہمیں جلد سے جلد اس پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
چولی دامن کا ساتھ ہونا ہمارے ملک میں رمضان کے ساتھ پکوڑوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
دیکھ بھال کرنا ہمیں جنگلات کی دیکھ بھال کرنی چاہیے۔
نوازنا قدرت نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔
فرحت اچھا ماحول اعصاب کے لیے باعثِ فرحت ہے۔
طروات ہریالی سے آنکھوں کو طراوت ملتی ہے۔

محکمہ جنگلات کے زرعی آفیسر کو خط لکھیں اور انھیں بتائیں کہ آپ نے پندرہ بیس رضاکار تیار کیے ہیں جو شجر کاری کی مہم کا حصہ بننا چاہتے ہیں اس لیے آپ انھیں مںاسب تعداد میں پودے فراہم کریں۔

ازکمرہ امتحان۔
جون 2023ء2
جناب زرعی افسر ضلع راولپنڈی!
اسلام علیکم!
انیں کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے۔ میں آپ کے ضلع کی رہائشی ہوں۔جنگلات کی اہمیت اور موجودہ دور میں اس کی ضرورت سے آپ بخوبی واقف ہیں اسی سلسلے میں آپ سے گزارش ہے کہ میں آپ کے ضلع میں بطور فلاحی کارکن کے کسم کرتی ہوں اس سلسے میں میں نے پندرہ بیس رضاکار تیار کیے ہیں جو شجر کاری کی مہم کا حصہ بننا چاہتے ہیں اس پندرہ بیس رضاکار تیار کیے ہیں جو شجر کاری کی مہم کا حصہ بننا چاہتے ہیں اس لیے میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ انھیں مںاسب تعداد میں پودے فراہم کریں تاکہ ہم اپنے ملک کو صحت مند اور محفوظ بنا سکیں۔
وسلام
درخواست گزار
ا ، ب ، ج