گوتم بدھ، خلاصہ، سوالات و جوابات

0

سوال نمبر 1: اس کہانی کا خلاصہ اپنے الفاظ میں تحریر کیجیے۔

گوتم بدھ کا اصل نام سدھارتھ تھا۔ وہ بدھ مذہب کے بانی ہیں جو دنیا کے مذاہب میں سے ایک ہے۔ سدھارتھ کبل وستو کے راجہ کا بیٹا تھا جو نیپال کی سرحدوں کے نزدیک شمالی ہندوستان کا ایک شہر ہے۔ سدھارتھ جس کی ذات گوتم اور قبیلہ شاکیہ تھا، ۱۹ برس کی عمر میں ان کی شادی اپنی ماموں زاد بہن سے ہوئی تھی۔اور ان کی پرورش شاہی ماحول میں ہوئی لیکن ان کو خود یہ شاہی ماحول پسند نہ تھا۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ بے شک انسان غریب ہے، اس غریبی کے سبب وہ اکثر و بیشتر پریشانیوں اور مسائل میں الجھے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ جو لوگ مالدار ہوتے ہیں وہ بھی اکثر پریشانی میں گھرے رہتے ہیں۔

انیس برس کی عمر میں گوتم بدھ نے اپنی ازدواجی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر اور اپنے بیوی بچوں اور اپنے گھر کی تمام چیزوں کو چھوڑ کر گھر سے چلے گئے۔ گوتم نے سنیاسی بننے کی کوشش کی اور کہیں برس وہ فاقہ کشی کی مشکلات سے بھی گزرے۔ بلا آخر وہ ایک درویش بن گئے۔

ایک مرتبہ وہ وہ انجیر کے درخت کے نیچے بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کے دل میں ایک قسم کی روشنی محسوس ہوئی اور دل کو اطمینان سا آگیا۔ اس کے بعد انہوں نے بدھ یعنی عارف کا لقب پا لیا۔ گوتم بدھ کی تعلیمات میں سے چار اعلی سچائیاں درج ذیل ہیں۔

  • 1۔ انسانی زندگی اپنی جبلی حیثیت میں دکھوں کا مسکن ہے۔
  • 2۔ دکھوں کا سبب خواہشات ہے۔
  • 3۔خواہشات کو پیدا ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔
  • 4۔ کڑی تپسیا سہل پسندی کے بجائے میانہ روی اختیار کرنی چاہیے۔
  • گوتم بدھ نے آٹھ راست راہوں کو اختیار کیا جو درج ذیل ہیں۔
  • ١۔ صحیح علم ۔ ٢صحیح ارادہ ۳ صحیح کلام ۴ صحیح عمل ۵۔ جائز و حلال کمائی ۶۔ صحیح کوشش۔۷ نیک خیال۸۔ صحیح غور و فکر۔

اس کہانی کے سوالوں کے جوابات:

سوال: آٹھ راست راہوں سے کیا مراد ہے؟

جواب: گوتم بدھ نے اپنی زندگی کے حقائق کو بنیاد بنا کر آٹھ رہنمائی اصول قائم کیے ہیں۔ ان آٹھ اصولوں کو آٹھ راست راہ کہتے ہیں۔

۱۔ صحیح علم۔ صحیح علم کا مطلب ہے نظریہ درست ہونا چاہیے اور مناسب معاملہ فہمی ہو۔

۲۔ صحیح ارادہ۔ نرواں کو راہ دکھانا یعنی نجات حاصل ہونے پر تمام دکھ فنا ہو جانا ہے۔

۳۔ صحیح کلام۔ نرم لہجہ محبت بھری باتیں یعنی شیرین بیانی ضروری ہے اگر یہ نہ ہو تو گفتگو جھگڑے کی دعوت دیتی ہے۔

۴۔ صحیح عمل۔ اپنی زبان کے ذریعہ یا ہاتھ سے کسی کو تکلیف نہ پہنچانا یعنی غریبی اور بیماروں کو مدد کرنا چوری نہ کرنا اور خدمت خلق کرنا۔

۵۔ جائز اور حلال کمائی۔ یعنی اپنی روزی روٹی کو محنت اور ایمانداری سے کمانا۔

۶۔صحیح کوشش۔ یعنی اچھی کوشش کرنا ذہن کو گندگی سے دور رکھنا تاکہ برے خیالات پیدا نہ ہوں۔

۷۔ نیک خیال۔ ذہن کو پوری طرح بیدار رکھنا اور ہمیشہ اپنے مشاہدات اور اپنے ارادوں کو مضبوط بنانا۔

۸۔ صحیح غوروفکر۔ ہر کام کو غور وفکرسے کرنا اور اس کے علاوہ ذہن کو صحیح طرح سے استعمال کرنا۔

سوال: گوتم بدھ کی تعلیمات میں سے چار اعلی سچائیاں کون کون سی ہیں؟

جواب: گوتم بدھ کی تعلیمات میں سے چار اعلی سچائیاں اس طرح ہیں۔
۱۔دکھوں کی وجہ خواہشات کا ہونا ہے۔
۲۔ خواہشات کو پیدا ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔
۳۔ ہمیں نہ زیادہ خرچہ کرنا چاہیے نہ کم کرنا چاہیے بلکہ میانہ روی اختیار کرنی چاہیے۔
۴۔ زندگی اپنی جبلی حثیت میں دکھوں کا ہی مسکن ہے۔

سوال: گوتم بدھ نے کس عمر میں زندگی سے کنارہ کشی کی ؟

جواب: گوتم بدھ نے29 برس میں زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔

سوال: گوتم بدھ کا اصل نام کیا تھا اور کہاں پیدا ہوئے ؟

جواب: گوتم بدھ کا اصلی نام سدھارتھ تھا اور وہ نیپال کے موجودہ سرحدوں کے بیچ لمبائی کے مقام پر پیدا ہوئے تھے۔ 

سوال نمبر2: کالم ﴿الف﴾ کو کالم ﴿ب﴾ کے ساتھ مناسب طریقے سے جوڑیے۔

﴿الف﴾ ﴿ب﴾
گوتم بدھ۔ بدھ مت کا بانی
کپل وستو۔ شمالی ہندوستان کا ایک شہر
یوگ۔ مذہبی ورزش
چار اعلی سچائیاں۔ بدھ مت کی بنیادی تعلیمات
راست تفکر۔ آٹھ راست راہوں میں سے ایک

سوال نمبر 3: خالی جگہوں کو پُر کیجئے۔

  • 1۔ اگر بنیاد درست ہو تو( زندگی ) درست ہوگی۔
  • 2۔ درست ارادہ ہی (نرواہ )کی راہ دکھاتا ہے۔
  • 3۔ غلط گفتگو (جھگڑے کو) دعوت دیتی ہے۔
  • 4۔ بد چلنی سے دور رہنا اور (خدمت خلق ) کرنا ہے۔
  • 5۔ محنت اور ( ایمانداری) سے اپنے لیے روز ی کمانا۔
  • 6۔ یہ کوشش جاری رکھنا کہ ذہن ( پراگندہ ) نہ ہو۔
  • 7۔ ذہن کو پوری طرح (بیدار) رکھنا۔
  • 8۔ درست طریقے سے( کام ) کرنا۔

سوال نمبر 4: گوتم بدھ کے حالاتِ زندگی پر دس جملے لکھیے۔

گوتم بدھ کا نام سدھارتھ تھا وہ بدھ مذہب کے ماننے والے تھے۔ اگرچہ وہ راجہ کے بیٹے تھے لیکن ان کو عیش و عشرت پسند نہیں تھا اور ان کا دل دنیا کی چیزوں کی طرف راغب نہیں ہوتا تھا۔بچپن ہی سے ان کا دل سوچ بچار میں لگا ہوا تھا۔وہ کہتے تھے کہ دنیا دکھوں کا گھر ہے۔ 19 سال کی عمر میں ان کی شادی ماموں ذات بہن سے ہوئی۔شادی کے بعد بھی ان کا دل سکون میں نہ رہا۔ آخر کار انہوں نے دنیا اور سلطنت کو چھوڑ کر نجات کا راستہ تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔ آخر کار انہوں نے نجات حاصل کی اور گوتم بدھ کےنام سے مشہور ہوئے اور یہی گوتم ” بدھ مذہب”کے بانی ہیں۔