اردو کہاں پیدا ہوئی؟، سوالات و جوابات

0

سوال نمبر 1: نذیر احمد ملک کے حالات زندگی مختصراً تحریر کیجیے۔

نذیر احمد ملک کے حالات زندگی:

نذیر احمد ملک 19 دسمبر1952 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کرنے کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے لسانیات میں بھی ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ اس وقت کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

تدریسی تحقیق اور تنقید ان کی دلچسپی کے خاص میدان ہیں۔ چنانچہ ان کے کئی علمی، تنقیدی اور تحقیقی مضامین شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی کتاب “اردو رسم الخط ارتقاء اور جائزہ “پر جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر انڈو لینگویجز نے انہیں سٹیٹ ایوارڈ سے نوازا ہے۔ انہوں نے اردو اور کشمیری زبان پر خاصہ تحقیقی کام کیا ہے۔ اپنے تحقیقی کام کے لیے انہوں نے کئی سمیناروں، ورکشاپوں اور مزاکرو ں میں شرکت کی ہے۔

وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی اور نیشنل بک ٹرسٹ آف انڈیا دہلی کے ممبر بھی رہ چکے ہیں۔ تدریس اور تحقیق کے ساتھ ساتھ وہ کئی ادبی اور علمی و تعلیمی انجمنوں کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ان کی نگرانی میں کئی طلبا نے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔

سول: اردو اور کشمیری میں شامل چند مشترکہ الفاظ اپنی کاپی پر لکھیے۔

جواب۔ اندر ، اثر ، دور، لاش، صندوق، کتاب،ممکن وغیرہ

سوال: سوچ کر بتائیے کہ درج ذیل زبانیں کہاں بولی جاتی ہیں ؟
کشمیری، ڈوگری ،ملیالم، کنڑ ،تامل پنجابی، سندھی۔

کشمیری: یہ زبان ریاست جموں و کشمیر میں بولی جاتی ہے۔
ڈوگری: یہ زبان صوبہ جموں میں بولی جاتی ہے۔
ملیالم: یہ زبان ریاست کیرلا میں بولی جاتی ہے۔
کنڑ: یہ زبان ریاست کرنا ٹک میں بولی جاتی ہے۔
تامل: یہ زبان ریاست تامل ناڈو میں بولی جاتی ہے.
پنجابی: یہ زبان ریاست پنجاب میں بولی جاتی ہے.
سندھی: یہ زبان صوبہ سندھ ( پاکستان) میں بولی جاتی ہے۔

سوال: برصغیر ہندوپاک کو زبانوں کا عجائب خانہ کیوں کہا گیا ہے ؟

برصغیر ہندوپاک کو زبانوں کا عجائب خانہ اس لئے کہا گیا ہے کیونکہ یہاں متعدد چھوٹی بڑی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ان تمام زبانوں کے خطے اور علاقے مقرر ہیں۔ یہ زبانیں قدیم اور جدید زبانوں کا خوبصورت سنگم ہیں۔

سوال: “اردو کہاں پیدا ہوئی” عنوان کے تحت مقالے میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے، ان کو اپنے مختصر الفاظ میں تحریر کیجیے۔

جواب: اردو صحیح معنوں میں ایک مخلوط زبان ہے۔ یہ برصغیر میں مسلمانوں کی آمد کے بعد عربی، فارسی، ترکی اور بعض مقامی بولیوں کے میل جول اور ہندو ومسلمانوں کے سماجی اور معاشرتی ضرورتوں کے پیشِ نظر ابھر کر سامنے آئی۔ مسلمانوں کے گہرے تہذیبی اثرات نے جدید ہند آریائی زبانوں کی تقدیر روشن کی جس کی بدولت یہ زبانیں بہت جلد ارتقائی منازل طے کرنے لگیں۔ ان زبانوں میں ایک زبان مختلف نام مثلآ ہندوی، ہندی، ریختہ وغیرہ اختیار کرکے بالآخر اردو کہلائی۔

اس زبان کے آغاز و ارتقا کو لے کر ماہرین لسانیات کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے، کسی کا ماننا ہے کہ اردو سندھ میں پیدا ہوئی ہے، کوئی کہتا ہے کہ اردو پنجاب میں پیدا ہوئی ہے، کسی کا نظریہ ہے کہ اردو کی جائے پیدائش دہلی ہے تو کوئی کہتا ہے کہ اردو کا تعلق سر زمین پنجاب سے ہے۔ مگر اردو کے جائے پیدائش کے سلسلے میں ان متضاد نظریات میں آج کل جو نظریہ زیادہ عام اور قابلِ قبول ہے وہ یہ ہے کہ “اردو دہلی اور اس کے گرد نواح میں کھڑی بولی ہریانوی اور برج بھاشا سے پیدا ہوئی ہے، یہ نظریہ پروفیسر مسعود حسین خان نے اپنی کتاب “مقدمہ تاریخ زبان اردو ” میں پیش کیا ہے۔

گرامر

  • جو کلمہ کسی اسم کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے، اسم ضمیر کہلاتا ہے۔ مثلاً اکرم نے کہا میں ڈاکٹر کو بلاؤں گا۔ اس جملے میں “میں” اسم ضمیر ہے جو “اکرم” کی جگہ استعمال ہوا ہے۔ جس اسم کی جگہ اسم ضمیر آتا ہے اسے مرجع کہتے ہیں۔ مذکورہ جملے میں “ا کرم” مرجع ہے۔
  • اسم ضمیر کی چار قسمیں ہیں۔
  • 1۔ ضمیر شخصی: ایسی ضمیر جو کسی شخص کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اس کی تین صورتیں ہیں۔ 1متکلم 2 مخاطب یا حاضر3 غائب۔

چونکہ ضمیریں اسماء کی جگہ آتی ہیں، اس لیے ان کی بھی وہی حالتیں ہوتی ہیں جو اسموں کی ہوتی ہیں۔

حالتیں واحد غائب جمع غائب واحد حاضر جمع حاضر واحد متکلم جمع متکلم
فاعلی وہ وہ تو تم میں ہم
اس نے انہوں نے تو نے تم نے میں نے ہم نے
مفعولی اس کو یا ان کو یا تجھ کو یا تم کو یا مجھ کو یا ہم کو یا
اسے انھیں تجھے تمہیں مجھے ہمیں
اضافی اس کا ان کا تیرا تمہارا میرا ہمارا
اس کے ان کے تیرے تمہارے میرے ہمارے
اس کی ان کی تیری تمہاری میری ہماری
  • سوال نمبر 2: مندرجہ ذیل اقتباس میں سے ضمائر شخصی تلاش کرکے نوٹ بک پر لکھیے۔
  • ”حضرت شاہ ہمدانی بلند پایہ ادیب بھی ہیں۔ وہ سو سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ انہوں نے ساری کتابیں عربی فارسی میں لکھیں۔ ان کی کتاب اورادفتحیہ بہت مشہور ہے۔ اس میں وہ وظائف درج ہیں جو حضرت شاہ ہمدانی نے مختلف اولیاء سے جمع کیے۔ مجھے اورادفتحیہ پوری کی پوری ازبر ہے۔“
  • جواب: اس اقتباس میں یہ ضمائر شخصی استعمال ہوئی ہیں۔
  • ﴿وہ، انہوں، ان، وہ، مجھے۔﴾

سوال نمبر 3: ”اردو کہاں پیدا ہوئی“کے زیرعنوان مضمون میں مندرجہ ذیل الفاظ کے متضاد تلاش کیجئے۔

الفاظ متضاد
تنزل ارتقاء
آسان مشکل
خاص عام
قدیم جدید
تعجیل تاخیر
دور پاس /نزدیک
پوشیدہ ظاہر