تشکیل پاکستان

0
  • سبق : تشکیلِ پاکستان
  • مصنف : ” میاں بشیر احمد “

سوال : سبق “تشکیل پاکستان” کا خلاصہ اپنے الفاظ میں لکھیے۔

تعارفِ سبق

سبق ” تشکیلِ پاکستان“ کے مصنف کا نام ”میاں بشیر احمد“ ہے۔

تعارفِ مصنف

میاں بشیر احمد سچے مسلمان اور اسلام کے شیدائی تھے۔ آپ ساری عمر کے فروغ اور مسلمانوں کی خاطر قلمی و علمی جہاد میں مصروف رہے۔ نظریہ پاکستان سے انھیں والہانہ لگاؤ تھا، ان کی تحریریں اسلامی اقرار و تعلیمات کی اشاعت اور نظریہ پاکستان کی وکالت کرتی نظر آئی ہیں۔ ان کی تحریریں سادہ زبان اور بیان کی روانی کے ساتھ ساتھ زورِ اثر کی حامل ہیں۔ خلوص و دیانت بے باکی اور دو ٹوک بات کہنا ان کی عادت ہے۔

سبق کا خلاصہ

تشکیلِ پاکستان کی شروعات شاہ ولی اللہ کے دور سے ہوگئی تھی۔ اس وقت ہندستان کے مسلمانوں کی مذہبی حالت بہت پستی کا شکار تھی۔ عرصہ دراز سے وہ ہندوؤں کے ساتھ رہ رہے تھے اور اپنی کم علمی کے باعث ان ہی کی طرح کے رسم و رواج کو مانتے تھے۔ اور اسی وجہ سے وہ اپنے مذہب سے بھی دور ہوگئے تھے۔ شاہ ولی اللہ نے مسلمانوں کو ایسی رسموں سے بچانے کے لیے ایک مذہبی اور اصلاحی تحریک کا آغاز کیا۔

سرسید احمد خان کی نظر میں مسلمانوں کی پستی کا اہم سبب ان کی تعلیم سے دوری تھا۔ اس لیے انہوں نے مسلمانوں کو جدید علوم سے بہرور کروایا۔ اس مقصد کو کامیاب بنانے کے لیے انہوں نے کئی مضامین اور کتابیں بھی لکھی۔ مزید انہوں نے جدید علوم سیکھانے کے لیے ایک اسکول کی بنیاد رکھی جو بعد میں کالج بنا جس کا نام علی گڑھ کالج ہے۔ انہوں نے تہذیب الاخلاق کے نام سے ایک رسالہ بھی جاری کیا۔

علامہ اقبال نے چار چیزوں کو مسلمانوں کی بیداری کے لیے اہم قرار دیا۔

اول : توحید جس پر مکمل ایمان انسان کو ہر فکر سے آزاد کردیتا ہے۔

دوم : رسولﷺ سے عقیدت و محبت اور ان کی مکمل تقلید۔

سوم : قرآن پاک کا مطالعہ اور اسکی تعلیمات کی مکمل پیروی۔

چہارم : جارئیت یعنی مایوسی اور نا امیدی کو چھوڑ کر امید ، ہمت اور جرات کی راہ اختیار کرنا۔

سرسید کے بعد ان کے جانشینوں نے ان کے بعد بھی ان کے کارِ خیر کو جاری رکھا۔ محسن الملک نے علی گڑھ کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

وقار الملک ایک سیاسی جماعت کی تشکیل میں معاون ہوئے۔ اور حالی نے اپنی مسدس سے ہندوستانی مسلمانوں میں آزادی کی نئی لہر پیدا کی ۔ شبلی نے انہیں اپنی اسلامی تحریک سے بہرور کروایا اور ان میں نئے سرے سے انقلاب پیدا کروایا۔ اور امیر علی نے اپنی نگرانی میں انگریزی تصانیف سے مغربی حلقوں میں اسلام کی وتعت پیدا کی۔
مسلم لیگ ایک ایسی تحریک کا نام ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو ایک جگہ متحد کر کے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا جائے۔ قائداعظم کی قیادت میں مسلم لیگ (جس میں بچے بوڑھے جوان عورتیں سب شامل تھے ) نے ایک ہی ماہ کے اندر انگریزوں کو متاثر کیا اور وہ اس بات کے قائل ہوگئے کے اب اس قومی مطالبے کو زیادہ التوا میں نہیں رکھا جاسکتا۔

اس سبق کے سوالوں کے جوابات کے لیے یہاں کلک کریں۔

سوال ٦ : ذیل کے الفاظ و محاورات اپنے جملوں میں استعمال کیجیے:

الفاظ جملے
زخموں پہ نمک چھڑکنا ہمیں کسی کے زخموں پر نمک نہیں چھڑکنا چاہیے۔
آنکھیں کھل جانا صبا کا رزلٹ کارڈ دیکھ کر ہماری آنکھیں کھل گئیں۔
وابستہ قائداعظم نے طلبِ علموں سے بہت سی امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں۔
موقوف کرنا بارش کی شدت دیکھ کر ہمیں باہر جانے کا ارادہ موقوف کرنا پڑا۔
ناگفتہ بہ ہمارے محلے میں صفائی کی حالت بڑی ناگفتہ بہ ہے۔
محال ہونا اس حرص بھری دنیا میں رہنا محال ہوگیا ہے۔
غائر عماد کو کتابوں کے غائر مطالعہ کی عادت ہے ۔

سوال : مندرجہ زیل الفاظ کی تذکیرو تانیث بتائیے:

جواب :

مذکر
حجاب ، نقاب، طرز، سوز، اقتدار ، غار ۔

مؤنث
آغوش ، قبا ، سمت ، اصلاح ، سرزنش ، سعی ، کاکل۔