سبق: پیدل سے ہوائی جہاز تک، خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب “ابتدائی اردو” برائے تیسری جماعت
  • سبق نمبر17: مضمون
  • سبق کا نام: پیدل سے ہوائی جہاز تک

خلاصہ سبق: پیدل سے ہوائی جہاز تک

سبق ” پیدل سے ہوائی جہاز تک” میں انسان کی ترقی کا سفر بیان کیا گیا ہے۔ ہمیشہ سے انسان کی ضروریات ایک جگہ پوری نہیں ہوتیں بلکہ اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ کس سفر کرنا پڑتا ہے۔

پہلے انسان ہر جگہ پیدل آیا جایا کرتا تھا۔وہ سامان بھی سر یا پیٹھ پر لاد تا ہے تھا۔آہستہ آہستہ آس پاس کا جائزہ لینے سے اسے سمجھ آیا کہ کچھ جانور جیسے کہ گھوڑے ، ہاتھی ، بیل ، اونٹ اور خچر کا استعمال سامان لادنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔لیکن اس میں مشکل یہ تھی کہ دور جانے میں بہت وقت لگتا تھا۔

اس کے شعور نے ترقی کی تو انسان نے پہیہ ایجاد کیا۔ پھر اس نے پہیے کی ایجاد سے دو پہیوں پر چلنے والی گاڑی بنا لی۔ جس کے ذریعے بھاری سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی آنے جانے لگا۔جب انسان کو بھاپ کی قوت کا اندازہ ہوا تو اس نے بھاپ سے چلنے والا انجن بنا لیا۔جیمز واٹ نے اس انجن میں کئی تبدیلیاں کیں اور ثابت کیا کہ بھاپ کی قوت سے کم وقت میں زیادہ کام لیا جا سکتا ہے اور انجن کو ایک جگہ رکھ کر پہیوں کی مدد سے زیادہ تیزی سے چلایا جا سکتا ہے۔

یوں انسان نے اٹھارویں صدی میں اس خیال کو سچ کر دکھایا اور بھاپ سے چلنے والی گاڑیاں دکھائی دینے لگیں۔جمیز واٹ بھاپ کے انجن سے گاڑی کھینچنے کا بھی کام لینا چاہتا تھا۔لیکن اس کام کو پورا کرنے سے قبل انتقال کر گیا۔ا س کا ساتھی فلٹن انجن سے پانی میں کشتی چلانا چاہتا تھا۔

پہلے تو لوگوں نے فلٹن کے اس خیال کا مذاق اڑایا۔لیکن اس نے یہ کام کرکے لوگوں کو حیران کیا۔جارج اسٹیفن نے بھاپ کے انجن سے گاڑی کھینچنے کا کام انجام دیا اور ایسا انجن بنا لیا جو گاڑی کھینچ سکے۔ پہلی بار اسے کوئلے کی گاڑی کھینچنے کے کام میں لایا گیا۔پھر اس نے مزید اچھا انجن بنایا اور انجن کے پیچھے سواروں سے بھری کوئی گاڑی بھی لگا دی۔ یہ پہلی ریل گاڑی تھی۔

انسان کو یہ خیال بہت دن سے تھا کہ پرندوں کی طرح وہ بھی ہوا میں اڑ سکتا ہے۔اس نے کئی بار کوشش کی لیکن ناکام رہا۔مگر ہمت نہیں ہاری اور ہوا میں اڑنے کے لیے انسان نے اپنی کوششیں برابر جاری رکھیں۔آخر کار 1903ء میں ولبر رائٹ اور آرول رائٹ ایک مشین بنانے میں کامیاب ہو گئے جو پیٹرول کی مدد سے اڑ سکتی تھی۔1908ء نیں انھوں نے ہوائی جہاز کو اڑا کر یہ ثابت کر دکھایا کہ انسان ہوا میں اڑ بھی سکتا ہے۔ یوں انسان نے پانی، ہوا اور بھاپ سے ذرائع بنا کر ثابت کیا کہ کوشش کرنے سے انسان کچھ بھی کر سکتا ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

پہلے زمانے میں انسان ہر جگہ کیسے جاتا تھا؟

پہلے انسان ہر جگہ پیدل آیا جایا کرتا تھا۔

بوجھ ڈھونے کے لیے انسان کن جانوروں کا استعمال کرتا تھا؟

بوجھ ڈھونے کے لیے انسان گھوڑے ، ہاتھی ، بیل ، اونٹ اور خچر کا استعمال کرتا تھا۔

پیہوں سے انسان نے کس چیز کی ایجاد کی؟

انسان نے پہیے کی ایجاد سے دو پہیوں پر چلنے والی گاڑی بنا لی۔

بھاپ کے انجن سے گاڑی کھینچنے کا کام کس نے لیا؟

جارج اسٹیفن نے بھاپ کے انجن سے گاڑی کھینچنے کا کام انجام دیا۔

رائٹ برادران نے کون سی مشین بنائی؟

رائٹ برادران نے ہوائی جہاز بنایا۔ یعنی ایسی مشین جو پیٹرول کی مدد سے چلتی ہے اور اس سے انسان اڑ بھی سکتا ہے۔

ان جملوں کو صحیح لفظوں سے مکمل کیجیے۔

  • پہلے انسان ہر جگہ پیدل ہی آتا جاتا تھا۔
  • اس میں مشکل یہ تھی کہ دور جانے میں بہت وقت لگتا تھا۔
  • پہلے تو لوگوں نے فلٹن کے اس خیال کا مذاق اڑایا۔
  • انجن کے پیچھے سواروں سے بھری کوئی گاڑی بھی لگا دی۔
  • ہوا میں اڑنے کے لیے انسان نے اپنی کوششیں برابر جاری رکھیں۔

دیے ہوئے لفظوں سے واحد بنائیے۔

ضروریات ضرورت
مشکلات مشکل
اوقات وقت
ایجادات ایجاد
ترقیات ترقی
خیالات خیال
ذرائع ذریعہ

پڑھیے سمجھیے اور لکھیے۔

  • جہاز کے ذریعے لمبا سفر کم وقت میں طے کرتے ہیں۔
  • بھاپ کی قوت سے بہت سارے کام لیتے ہیں۔
  • بہت سے انجن بجلی سے چلتے ہیں۔

ان جملوں میں ‘کرتے ہیں’ ، ‘ لیتے ہیں’ اور چلتے ہیں فعل ہیں۔ ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کام جاری ہے۔ اس فعل کو حال کہتے ہیں۔ وہ فعل جو موجودہ زمانے میں کیا جارہا ہو اس کو فعل حال کہتے ہیں۔ نیچے لکھے ہوئے جملوں کے سامنے ماضی اور حال لکھیے۔

پرانے زمانے میں انسان پیدل سفر کرتا تھا۔ ماضی: کرتا تھا۔
موجودہ زمانے میں انسان سواری سے چلتا ہے۔ حال: چلتا ہے۔
انسانی شعور نے پہیہ ایجاد کیا۔ ماضی: ایجاد کیا۔
انجن سے کشتی چلتی ہے۔ حال: چلتی ہے۔

سفر کے پانچ ذرائع کے نام لکھیے۔

سائیکل ، موٹر سائیکل ، گاڑی، بس ، ہوائی جہاز ، ریل گاڑی وغیرہ۔

ان تصویروں پر دو دو جملے لکھیے۔

بیل گاڑی: بیل گاڑی چلانے کے لیے بیلوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پیچھے ایک گاڑی جبکہ آگے دو بیل جتے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس پر ہم سامان لاد کر ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی لے جا سکتے ہیں۔
گھوڑا: گھوڑا ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر میں استعمال ہونے والا جانور ہے۔ گھوڑا اپنی تیز رفتاری اور وفاداری کی وجہ سے خاصا مشہور ہے۔
ریل گاڑی: ریل گاڑی موجودہ دور میں سفر کا ایک ذریعہ ہے۔ ریل گاڑی انجن کی مدد سے چلتی ہے جس کے پیچھے سورایوں کی بوگیاں لگی ہوتی ہیں۔
ہوائی جہاز: ہوائی جہاز رائٹ برادران کی ایجاد ہے۔ ہوائی جہاز ہوا میں اڑتا ہے۔ اس کی مدد سے انسان اڑتے ہوئے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرتا ہے۔

الف اور ب کے حصوں کو ملا کر صحیح جملے بنائیے اور خالی جگہوں میں لکھیے۔

الف ب
ایک زمانے تک اسی طرح انسان کا کام چلتا رہا۔
جب انسان کو بھاپ کی قوت کا اندازہ ہوا تو اس نے بھاپ سے چلنے والا انجن بنا لیا۔
جمیز واٹ بھاپ کے انجن سے گاڑی کھینچنے کا بھی کام لینا چاہتا تھا۔
انسان کو یہ خیال بہت دن سے تھا کہ پرندوں کی طرح وہ بھی ہوا میں اڑ سکتا ہے۔

اس اٹھ منزلہ عمارت کی آخری منزل تک پہنچنے کے لیے ہر منزل پر دو ایسے الفاظ کے گرد دائرہ بنائیے جو متضاد ہوں۔

عروج زوال
امیر غریب
بلندی پستی
جہنم جنت
فتح شکست
غافل بیدار
محبت نفرت
بہار خزاں

بلند آواز سے پڑھیے اور خوش خط لکھیے۔

جائزہ ، شعور ، اضافہ ، ذریعے ، تعجب ، ایجاد۔