Class 8th Urdu Solutions NCERT | Chapter 12 | افسانہ جی آیا صاحب کا خلاصہ

0
  • کتاب”اپنی زبان”برائے آٹھویں جماعت
  • سبق نمبر12:افسانہ
  • مصنف کا نام: سعادت حسن منٹو
  • سبق کا نام: جی آیا صاحب

افسانہ جی آیا صاحب کا خلاصہ

سعادت حسن منٹو کی اس کہانی میں ایک نوخیز ملازم قاسم کی کہانی کو بیان کیا گیا ہے۔ قاسم ایک کم عمر بچہ ہے جو ایک انسپکٹر کے ہاں کل وقتی ملازمت پر معمور ہے۔ قاسم نیند سے مغلوب برتن دھو رہا ہوتا ہے اور نیند بھگانے کے کیے مسلسل جی آیا صاحب گںگناتا رہتا ہے۔

یہ نوکربچہ بیٹھا برتن صاف کرنے میں مشغول تھا کہ انسپکٹر صاحب نے آواز دی بچہ جی آیا صاحب کہہ کر بھاگا۔ انسپکٹر صاحب نے پانی نی رکھنے پر سرزنش کے بعد حکم دیا کہ بمبئی کا پانی کس قد رخراب ہے جاؤ پارسی کے ہوٹل سے سوڈا لے آؤ۔ وہ قریب ایک میل دور سےسوڈے کی بوتل لے آیا اور اپنے آقا کو گلاس میں ڈال کر دے دی۔ اس کے بعد بوٹ صاف کا حکم ملا۔ قاسم پر نیند کا غلبہ اس قدر طاری تھا کہ وہ کام کرتے کرتے سو گیا۔

اگلے دن مالک کی بے عزتی کے بعد اسے نئے احکامات جاری کیے گئے جن میں باورچی خانے کی صفائی کے ساتھ ساتھ مہمان خانے کی صفائی کرنا بھی تھا۔ انسپکٹر نے قاسم کو میز پر دھرے چاقو کو ہاتھ لگانے سے منع کیا۔ دوران صفائی قاسم نے اس چاقو سے اپنی انگلی کاٹ لی خون نکلنے پر وہ بہت خوش ہوا کہ چند روز اسے کام کرنے سے چھٹی مل گئی وہ اب آرام سے اپنی نیند پوری کر سکتا تھا۔

چند روز بعد قاسم نے دوبارہ یہی حرکت دہرائی ایک روز جب اس نے بلیڈ سے اپنا ہاتھ زخمی کیا تو انسپکٹر صاحب نے اس پر ترس کھانے کی نجائے اسے ملازمت سے نکال دیا۔ کہانی کا اگلا منظر قاسم کو جیل میں درد میں تڑپتا دکھاتا ہے جہاں اس کے ہاتھ کا زخم ناسور بن جانے کی وجہ سے ڈاکٹر اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیتا ہے۔ ہسپتال کی چار پائی سے لگے ہوئے چوبی تختے پر کیا لکھا تھا کہ نام محمد قاسم ولد عبد الرحمن ( مرحوم ) عمر دس سال۔

سوچیے اور بتایئے:

انسپکٹر صاحب کا رویہ قاسم کے ساتھ کیسا تھا؟

انسپکٹر صاحب قاسم کے ساتھ بہت سخت رویہ روا عکھے ہوئے تھے۔ وہ قاسم سے جبری مشقت کا کام کرواتے تھے۔

قاسم ، انسپکٹر صاحب کے ہر حکم پر کیا کہتا تھا؟

قاسم انسپکٹر صاحب کے ہر حکم پر جی آیا صاحب کہتا تھا۔

گھر کا کام قاسم کس ڈھنگ سے کرتا تھا ؟

گھر کا کام قاسم انتہائی مشکل اور بے دلی سے کر پاتا تھا کیوں کے قاسم کی عمر کے مقابلے میں اس پر کام کا بوجھ زیادہ تھا۔

قاسم کی نیند کس وجہ سے پوری نہیں ہوتی تھی؟

قاسم کو مسلسل اور رات گئے تک کام کرنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے قاسم کی نیند پوری نہیں ہوتی تھی۔

قاسم نے پہلی بار کام سے بچنے کے لیے کیا کیا؟

قاسم نے پہلی بار کام سے بچنے کے لیے تیز دھار چاقو سے اپنا ہاتھ زخمی کر لیا۔

چاقو سے انگلی کٹنے کے بعد بھی قاسم کیوں مسکرایا؟

چاقو سے انگلی کٹنے کے بعد قاسم اس لیے مسکرایا کہ اسے زخم بھرنے تک برتن دھونے اور کام سے چھٹی مل گئی تھی۔

انسپکٹر صاحب نے آخری مرتبہ انگلی کاٹنے پر اس کے ساتھ کیا برتاؤ کیا ؟

آخری مرتبہ انگلی کاٹنے پر انسپکٹر صاحب نے قاسم کو گھر سے نکال دیا۔

ڈاکٹروں نے قاسم کے زخم کے بارے میں کیا رائے دی؟

ڈاکٹروں نے کہا کہ زخم خطرناک صورت اختیار کر گیا ہے۔ ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔

چار پائی سے لگے ہوئے چوبی تختے پر کیا لکھا تھا؟

نام محمد قاسم ولد عبد الرحمن ( مرحوم ) عمر دس سال۔

صیح جملوں پر صیح اور غلط پر غلط کا نشان لگائیے۔

  • برتن صاف کرتے وقت سی لڑ کا کچھ گنگنا رہا تھا۔ ✅
  • قاسم پارسی کے ہوٹل سے پانی کی بوتل لے آیا اور اپنے آقا کو دی۔ ❎
  • نیند کا طوفان ہزار بند باندھنے پر بھی نہ رکا۔✅
  • انسپکٹر صاحب نے سوتے ہوۓ قاسم کو بڑے پیار سے جگایا۔ ❎
  • قاسم نے جلدی جلدی بوٹ کو برش سے رگڑ نا شروع کر دیا۔✅
  • اچانک قلمدان کے پاس قاسم کو ایک کھلا ہوا چاقو نظر آیا۔ ✅
  • آقا کی بیوی زنان خانے میں بیٹھی کپڑے دھو رہی تھیں۔ ❎
  • انسپکٹر صاحب نے کہا اپنا بستر بور یا دبا کر ناک کی سیدھ میں بھاگ جاؤ۔ ✅
  • قاسم ہنستا ہوا کمرے سے باہر چلا گیا۔ ❎
  • خیراتی ہسپتال میں ایک نوخیز لڑ کا درد کی شدت سے کروٹیں بدل رہا تھا۔✅

واحد سے جمع اور جمع سے واحد بنائیے۔

واحد جمع
فاصلہ فاصلے
لمحہ لمحات
حرکت حرکات
گدھا گدھوں
دوا ادویات
کروٹ کروٹیں

ان لفظوں کے متضاد لکھیے۔

قابل ناقابل
خفا راضی
سیاہ سفید
تیز کند
فتح شکست
غلیظ صاف

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کو اپنے جملوں میں استعمال کیجیے۔

مشغول ملازمہ برتن دھونے میں مشغول تھی۔
جنبش انسپکٹر نے سوئے ہوئے لڑکے کو پاؤں کی جنبش سے جگایا۔
لمحات زندگی کے خوبصورت لمحات خوشگوار یادیں بن جاتے ہیں۔
انتھک اپنی انتھک محنت سے اس نے اپنی منزل پالی۔
غلیظ مالک نے ملازم کو غلیظ گالیاں دیں۔
خفگی خفگی میں انسپکٹر نے ملازم کو گھر سے نکال دیا۔
نوخیز ہسپتال میں ایک نوخیز لڑکا درد میں کراہا رہا تھا۔

نیچے دیے ہوئے جملوں کو کہانی کی ترتیب سے لکھیے۔

  • سوڈے کی بوتل لے آیا اور اپنے آقا کو گلاس میں ڈال کر دے دی۔
  • بمبئی کا پانی کس قد رخراب ہے جاؤ پارسی کے ہوٹل سے سوڈا لے آؤ۔
  • انسپکٹر صاحب کا نوکر بیٹھا برتن صاف کرنے میں مشغول تھا۔
  • نیند کے غلبے نے اسے وہیں سلا دیا۔
  • بھاڑ میں جائیں برتن اور چولہے میں جائیں بوٹ ۔
  • بی بی جی ! بس میز صاف کر رہا تھا، اور اس نے کاٹ کھایا۔
  • کچھ اور سوچے بغیر قاسم نے تیز دھار چاقو اٹھا کر اپنی انگلی پر پھیر لیا۔
  • زخم خطرناک صورت اختیار کر گیا ہے۔ ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔
  • خیراتی ہسپتال میں ایک نوخیز لڑ کا درد کی شدت سے کروٹیں بدل رہا ہے۔
  • نام محمد قاسم ولد عبد الرحمن ( مرحوم ) عمر دس سال۔

درست ترتیب:-

  • انسپکٹر صاحب کا نوکر بیٹھا برتن صاف کرنے میں مشغول تھا۔
  • بمبئی کا پانی کس قد رخراب ہے جاؤ پارسی کے ہوٹل سے سوڈا لے آؤ۔
  • سوڈے کی بوتل لے آیا اور اپنے آقا کو گلاس میں ڈال کر دے دی۔۔
  • بھاڑ میں جائیں برتن اور چولہے میں جائیں بوٹ ۔
  • نیند کے غلبے نے اسے وہیں سلا دیا۔
  • کچھ اور سوچے بغیر قاسم نے تیز دھار چاقو اٹھا کر اپنی انگلی پر پھیر لیا۔
  • بی بی جی ! بس میز صاف کر رہا تھا، اور اس نے کاٹ کھایا۔
  • خیراتی ہسپتال میں ایک نوخیز لڑ کا درد کی شدت سے کروٹیں بدل رہا تھا
  • زخم خطرناک صورت اختیار کر گیا ہے۔ ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔
  • نام محمد قاسم ولد عبد الرحمن ( مرحوم ) عمر دس سال۔

عملی کام:اس کہانی کے کس کردار نے آپ کو سب سے زیادہ متاثر کیا اور کیوں؟ مختصر طورپر اپنی زبان میں لکھیے۔

اس کہانی میں سب سے زیادہ متاثر کن کرادر ملازم بچے قاسم کا تھا۔ جو اپنے حالات سے مجبور کم ترین عمر میں ایک سخت ملازمت کرنے پر مجبور تھا۔ جو عمر میں بچوں کے کھیلنے کی ہوتی اس میں یہ جبرا کام کر رہا ہے۔بچے کا کرادر انتہائی قابل ترس ہے کہ وہ اپنی نیند کی خاطر خود کو جسمانی اذیت دینے سے بھی باز نہیں آتا ہے۔

پڑھیے سمجھیے اور لکھیے۔

  • اس نے الماری کو صاف کیا۔
  • سلیم کی انگلی زخمی ہوگئی ۔
  • اکرم کے دوست گھر پر آۓ ۔
  • اسکول میں کھیل کا میدان تھا۔

اوپر کے جملوں میں کو، کی، کے اور میں ایسے الفاظ ہیں جن کے الگ کوئی معنی نہیں ہیں لیکن یہ دولفظوں کے درمیان ایسا تعلق قائم کرتے ہیں کہ میداگر نہ ہوں تو سارا جملہ بے ربط ہو جائے ۔ قواعد میں انھیں حروف رابط کہتے ہیں ۔ یہ دولفظوں کے درمیان تعلق پیدا کر کے جملوں کو مکمل بناتے ہیں ۔ اس سبق سے پانچ جملے تلاش کر کے لکھیے جن میں حروف ربط ہو۔

کا ،پر ،کے، کو، میں، سے، نے وغیرہ ۔