Essay On Indian Army In Urdu

0

ہندوستانی فوجیوں پر ایک مضمون

ہمارے ملک ہندوستان کے فوجیوں کو سارا ملک سلام کرتا ہے۔ ہمارے بھائی سرحد کے فوجی اپنا سب کچھ چھوڑ کر ہم سب کی حفاظت کے لیے خود موت کا سامنا کرتے ہیں تاکہ ہم سب اپنے اپنے گھروں میں سکون اور آزادی کے ساتھ زندگی گذارسکیں اور ہمارا ملک ہمیشہ آزاد اور محفوظ رہے۔

ہمارے ہندوستانی فوجیوں کے پاس ہتھیاروں کی کمی ہے لیکن پھر بھی ان کی ہمت اور بہادری کا جواب نہیں۔ہمارے ملک کے فوجی موقع ملنے پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے ہیں۔ وہ اس وقت تک لڑتے ہیں جب تک ان کی آخری سانس تک ختم نہ ہوجائے۔

ہمارے ہندوستانی فوجی صرف اور صرف اپنے ملک یعنی سرحد پر ہی اپنا فرض نہیں نبھاتے بلکہ وہ جہاں کہیں بھی رہتے ہیں ہمیشہ ہر مشکل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ چاہے وہ مشکل کسی کی بھی ہو وہ ہمیشہ ساتھ دیتے ہیں۔

جس طرح ہندوستانی فوجی پوری ایمانداری کے ساتھ اپنا فرض نبھاتے ہیں اسی طرح ہمارے ملک کی سرکار کو ملک کے فوجیوں کے سارے ضرورت اور آرام کے سامان کا بندوبست کرنا چاہیے۔

ہندوستان فوج میں داخلہ لینے کے قواعد و ضوابط

  • (1) داخلہ لینے والا شخص ہندوستان ملک کا ہی رہنے والا ہونا چاہیے۔
  • (2) داخلہ لینے کے لیے دماغ اور بدن دونوں ہی درست ہونے چاہیے۔
  • (3) فوج میں داخلہ لینے والے شخص کی عمر 17 اور 21 سال کے بیچ میں ہونی چاہیے۔
  • (4) فوجی کے لیے اس کی لمبائی کم سے کم ساڑھے پانچ فٹ ہونی چاہیے۔
  • (5) ہائی اسکول کی اصلی مارک شیٹ ہو۔
  • (6) گھر اور ذات کا تصدیق نامہ ہونا چاہیے۔

اس کے علاوہ کچھ جانچ بھی کی جاتی ہے۔

  • (1) میڈیکل ٹیسٹ (Medical Test)
  • (2) فزيكل ٹیسٹ (Physical Test)
  • (3) لکھنے کا امتحان (Written Test)

ہندوستان فوج کے سربراہ

ہندوستانی فوج کے سربراہ بپن راوت اس کے پہلے مسلح افواج کے سربراہ (چیف آف کمانڈر) ہوا کرتے تھے- اور آج بپن راوت (آرمی چیف) فوج کے سربراہ کے عہدے پر پہنچ گئے۔فوج میں ان کی پوری طرح سے داخل ہونے کی تاریخ 1 اپریل 1955ء ہے۔ اس عہدے کے لیے 3 سال تک کا وقت مقرر ہے اس کے بعد ریٹائرمنٹ ہوجاتی ہے۔

ہندوستان اور دوسرے ملکوں کے مابین ہونے والی جنگیں

  • 1967ء میں ہندوستان اور چین کے بیچ جنگ ہوئی اور چین کی فوج نے ہندوستان کے سکم علاقہ میں قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ اس جنگ میں ہندوستان کے 88 جوان مارے گئے اور 163 زخمی ہوگئے۔ جب کہ چین کے 300 فوجی مارے گئے اور 450 زخمی ہوگئے۔ اس دوران چین کو ہندوستان سے ہار مان کر واپس جانا پڑا۔
  • سب سے پہلی جنگ 1947ء میں کشمیر کے متعلق میں ہوئی جب ہندوستان اور پاکستان الگ ہوئے تو پاکستان کی فوج نے جموں و کشمیر پر حملہ کیا۔ یہ حملہ 22 اکتوبر 1947ء میں ہوا جس میں ہندوستان کی جیت ہوئی۔
  • 2017 ء میں پاکستان نے پھر حملہ کیا اور 881 دفعہ سیزر فایر کا قانون توڑا۔ اس کے جواب میں ہندوستانی فوجیوں کی فائرنگ میں 138 پاکستانی فوجی مارے گئے۔

کچھ خاص باتیں ہندوستانی فوجیوں کے بارے میں

  • اول نور ہندوستان فوج کے سب سے مقبول فوجی دستہ “کورس آف گائد میں 1914ء سے لے کر 1918ء تک خدمات میں شامل رہے۔ انہوں نے زیادہ تر خوفیا مشن کو انجام دیا اور اپنے ملک کا نام روشن کیا۔
  • افسر پرتاب سنگھ جودھپور کے فوجی دستہ میں تھے۔ جب یہ 1914ء میں جنگ پر گئے تب یہ 13 سال کے تھے۔ یہ عمر میں سب سے بڑے تھے لیکن ان کی بہادری جوانوں سے کم نہیں تھی۔
  • پرتاب سنگھ کے بیٹے سگت اور ہنت بھی اپنے والد پرتاب سنگھ کے ساتھ جنگ میں شامل ہوئے۔ 1918ء میں تینوں نے مل کر جنگ کو انجام دیا۔

یہ تھے ہندوستانی فوجی جنہوں نے ہندوستان کے لیے اپنی بہادری کے جوہر دکھائے ہیں اور ہمارے ملک کے لئے اپنی جان تک قربان کر دی- آج بھی ہمارے ملک کے کئی جوان جموں و کشمیر میں مارے جا رہے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی ذمہ داریوں سے دور نہیں بھاگ رہے۔ وہ اپنے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کر رہے اور ملک کی راہ میں شہید ہو رہے ہیں۔ آج ہم سب اپنے گھروں میں صحیح سلامت بیٹھے ہیں تو صرف اور صرف انکی بہادری کی وجہ سے۔ اپنی جان دے کر انہوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ اپنے ملک سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کے بہادر فوجیوں پر بہت ناز ہے۔