Back to: Kaleem Aajiz Poetry | Biography
0
- ستم کو بھی کرم ہائے نہاں کہنا ہی پڑتا ہے
- کبھی نامہرباں کو مہرباں کہنا ہی پڑتا ہے
- بنائے زندگی دو چار تنکوں پر سہی لیکن
- انہی تنکوں کو آخر آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے
- بھلا ہم اور تجھ کو ناز بردار عدو کہتے؟
- مگر ائے بے نیاز دوستاں! کہنا ہی پڑتا ہے
- مری آہ و فغاں کو نالۂ بلبل سے کیا نسبت
- مگر اک ہم وطن کو ہم زباں کہنا ہی پڑتا ہے
- محبت خانۂ صیاد سے بھی ہو ہی جاتی ہے
- قفس کو بھی کسی دن آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے
- بتوں سے اتنا دیرینہ تعلق باوجود اس کے
- ہوا جو کچھ سر کوئے بتاں کہنا ہی پڑتا ہے
- ہر اک محفل میں جا کر ہم غزل کہتے نہیں لیکن
- جہاں وہ شوخ ہوتا ہے وہاں کہنا ہی پڑتا ہے
- یہ مانا عشق میں ضبط فغاں کی شرط لازم ہے
- الجھتا ہے جو دل، درد نہاں کہنا ہی پڑتا ہے