اسم ضمیر اور اس کی اقسام

0

اسم ضمیر:

اسم کی بجائے جو الفاظ بیان کیے جاتے ہیں وہ ضمیر کہلاتے ہیں یعنی اسم ضمیر وہ کلمہ ہے جو کسی دوسرے اسم کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے۔
مثلاً:- وہ، میں، ہم ، تم، تمہارا ،میرا ، تیرا وغیرہ۔

ضمیر کی چار قسمیں ہیں:

(١) ضمائر شخصی (٢) ضمائر موصولہ (٣) ضمائر استفہامیہ (٤) ضمائر اشارہ

(١) ضمائر شخصی:

وہ ضمیر ہے جس میں کسی شخص کے بارے میں ذکر کیا جائے۔

مثلاً:
١-میں نے دو گھوڑے خریدے۔ہم دہلی سے آئے۔
٢-تو کہاں جائے گا۔؟تم اس جگہ مکان بناؤ۔
٣۔وہ یہاں نہیں رہتے۔وہ کدھر گیا۔
نمبر ١ کے فقروں میں”میں اور ہم” سے وہ شخص مراد ہے جو باتیں کر رہا ہے اور اس سے متکلم کہتے ہیں۔
نمبر ٢ کے فقروں میں “تو اور تم” سے وہ شخص مراد ہے جس سے بات ہورہی ہے اور اس سے مخاطب کہتے ہیں۔
نمبر ٣ کے جملوں میں” وہ “سے وہ شخص مراد ہے جس کے بارے میں ذکر ہو رہا ہے اسے غائب کہتے ہیں۔

ضمیر شخصی کی تین قسمیں ہیں:

(١) ضمیر متکلم:

ضمیر متکلم وہ ضمیر ہے جو کلام کرنے والا اپنے لیے استعمال کرتا ہے۔

(٢) ضمیر مخاطب:

ضمیر مخاطب وہ ضمیر ہے جو کلام کرنے والا مخاطب کے لیے استعمال کرتا ہے۔

(٣) ضمیر غائب:

ضمیر غائب وہ ضمیر ہے جو اس شخص کے لئے آئے جس کا ذکر ہو رہا ہو اور جو حاضر نہیں ہوتا۔

(٢) ضمیر موصولہ:

ضمیر موصولہ وہ ضمیر ہے جس کے ساتھ ہمیشہ ایک جملہ یعنی صلہ ہوتا ہے۔ضمائر موصولہ یہ ہیں:
جو، جوجو، جو کہ، وہ جو، جو کوئی، جو چیز، جو کچھ، جونسی،وغیرہ۔

آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں:

جو لڑکا محنت کرتا ہے کامیابی حاصل کرتا ہے۔جونسا قلم چاہو لے لو۔جو کچھ تم نے سنا صاف صاف بتا دو۔
ان مثالوں میں جو، جونسا، جو کچھ ایسے کلمے ہیں کہ جب تک ان کے ساتھ ایک اور جملہ نہ ملے پورے معنی نہیں دیتے ہیں۔ایسے کلموں کو موصول کہتے ہیں۔اردو جملوں ان کے ساتھ ملایا جاتا ہے اسے ‘صلہ’ کہتے ہیں۔ موصول اور صلہ مل کر پوری بات نہیں ہوتی بلکہ صلہ اور موصول ملکر کلام کا جزو ہوتے ہیں۔اگر صرف ‘جو محنت کرتا ہے’ کہا جائے تو نتیجے کا انتظار باقی رہتا ہے۔اسی طرح ‘جونسا قلم چاہو’ ۔’جو کچھ تم نے سنا’ ۔ان سے پوری بات سمجھ میں نہیں آتی۔پس موصول اور صلے کے بعد ایک اور جملے کا آنا ضروری ہے تاکہ بات پوری ہو جائے۔

(٣) ضمائر استفہامیہ:

استہفامیہ اس ضمیر کو کہتے ہیں جو پوچھنے کے موقع پر بولی جاتی ہے۔

آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں:

تم کیا کر رہی ہو؟ ، میں نے کسے پکارا ہے؟
اس لڑائی میں کتنے مرے؟ تم نے کتنا کھایا؟ یہ لو کتابیں تمھیں کونسی پسند ہے ؟
اُوپر کی مثالوں میں کیا، کون، کسے، کتنے، کتنا، کونسی، وغیرہ سب کلمے سوال پوچھنے کے موقع پر استعمال کئے ہیں اور کسی اسم کی جگہ آئے ہیں پس جو کلمے پوچھنے کے موقع پر کسی اسم کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں ضمائر استفہامیہ کہلاتے ہیں۔

(٤) ضمائر اشارہ:

ضمیر اشارہ وہ ضمیر ہے جو بطور اشارہ کے استعمال ہوتی ہے یعنی ضمیر اشارہ وہ ضمیر ہے جس سے کسی چیز کی طرف اشارہ کیا جائے۔

آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں:

یہ میرا ہے، وہ آپکے لیے ہے، وہ رام لال کی ہے،وہ دیکھو چاند نکل رہا ہے،یہ دیکھو سانپ جارہا ہے۔
ترکی ان مثالوں میں “وہ” اور “یہ” سے کسی اسم کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔قریب کے لیے “یہ” اور بعید کے لیے “وہ” کے الفاظ سے اشارہ کیا گیا ہے ۔پس “یہ” اور “وہ” اشارہ ہیں اور جس چیز کی طرف اشارہ کیا جائے اسے “مشار الیہ” کہتے ہیں۔