تین کہانیاں، سوالات و جوابات

0

سوالات

سوال: بندر کہاں رہتا تھا؟

ج: بندر آم کے درخت پر رہتا تھا۔

سوال: مگرمچھ کی بیوی نے بندر کا دل کیوں کھانا چاہا؟

ج: کیونکہ بندر آم کے پیڑ پہ رہتا تھا مگرمچھ کی بیوی کی سوچ یہ تھی کہ اس کا دل بھی آم کی طرح میٹھا ہو گا یہی وجہ تھی کہ مگرمچھ کی بیوی نے بندر کے دل کو کھانا چاہا۔

سوال:بندر نے اپنی جان کیسے بچائی؟

ج: جب بندر کو اس بات کا پتہ چلا کہ مگرمچھ کی بیوی اس کا دل کھانا چاہتی ہے تو اس وقت مگرمچھ بندر کو لے کر سمندر کے بیچ میں پہنچ چکا تھا، تو بندر نے چالاکی کرتے ہوئے مگرمچھ سے کہا کہ وہ اپنا دل پیڑ پر چھوڑ آیا ہے۔ مگرمچھ نے بندر کو واپس دریا کے کنارے پر لایا تاکہ وہ پیڑ سے دل اتار کر لے آئے اس طرح سے بند چھلانگ لگا کر پیڑ پر چڑھ گیا اور اپنی جان بچا لی۔

سوال: مگرمچھ کا کیا نقصان ہوا؟

ج: مگرمچھ میٹھے آموں سے محروم ہو گیا۔

سوال: ظالم بادشاہ کس کام کے لئے بد نام تھا؟

ج: ظالم بادشاہ اپنے ظلم و جبر کے لئے بد نام تھا جو وہ عام لوگوں پر کرتا تھا۔

سوال: بزرگ کے جواب کو اپنے لفظوں میں لکھیے۔

ج: بزرگ نے جواب دیا کہ جس شخص نے ظلم و جبر کرنا ہی اپنی زندگی کا مقصد بنایا ہو اور جس انسان کا ضمیر مر چکا ہو اس پر کسی اچھی بات کا کبھی بھی اثر نہیں ہوتا۔

سوال: امیر آدمی کس پر سوار تھا ؟

ج: امیر آدمی گھوڑے پر سوار تھا۔

سوال: امیر آدمی نے بچے کے ساتھ کیا سلوک کیا؟

ج: امیر آدمی نے یتیم بچے کو روتے ہوئے دیکھا تو وہ گھوڑے سے اترا اور پیار سے بچے کے پیر سے کانٹا نکالا، زخمی بچے کو پٹی باندھ دی اور گھوڑے پر سوار کر کے اس کے گھر تک پہنچا دیا یعنی کہ بہترین سلوک کیا۔

سوال: امیر آدمی کو مرنے کے بعد کہا جگہ ملی؟

ج: امیر آدمی کو مرنے کے بعد جنت میں جگہ ملی۔

درست الفاظ چن کر خالی جگہوں کو پُر کیجیے۔

  • دریا کے کنارے پر ایک آم کا درخت تھا۔
  • میں اس کا دل کھانا چاہتی ہوں۔
  • مگرمچھ کنارے کی طرف واپس آیا۔
  • بادشاہ ظلم کے لئے بہت بد نام تھا۔
  • سچی باتیں سچے آدمی ہی سنتے ہیں۔
  • ا میر بڑا نیک دل تھا۔
  • پھر زخم پر پٹی باندھ دی۔

مندرجہ ذیل لفظوں سے جملے بنائیے۔

ظالم بادشاہ بڑا ظالم تھا۔
بزرگ میرے دادا بہت ہی نیک بزرگ تھے۔
کانٹا آدمی نے بچے کے پیر سے کانٹا نکالا۔
زخم میں نے اپنے دوست کے زخم پر پٹی باندھی۔
جنت نیک لوگ مرنے کے بعد جنت میں داخل ہوتے ہیں۔

مراکب فعلوں پر غور کیجئے اور جملوں میں استعمال کیجئے۔

انکار کرنا والدین کے حکم کا انکار کرنا بڑی بری بات ہے۔
مان لینا اپنی غلطی کو مان لینا ہی سب سے بڑی بہادری ہے۔
انتظار کرنا مجھے آپ کے آنے کا انتظار رہے گا۔
دیر ہونا مجھے ریلوے اسٹیشن پہنچنے میں دیر ہو جاتی ہے۔
دھوکہ دینا دھوکا دینا بہت بری بات ہے۔

تین کہانیاں پڑھ کر ان سے جو سبق ملتا ہے اس کو ترتیب وار اپنے لفظوں میں لکھیے۔

پہلی کہانی

دھوکا کسی کو بھی نہیں دینا چاہئیے اور کسی کا بھروسہ کبھی توڑنا نہیں چاہیے۔ جو دوسروں کو دھوکا دیتے ہیں اور دوسروں کا بھروسہ توڑ دیتے ہیں وہ خود ہی اس جال میں پھنس جاتے ہیں اور فائدے کے بدلے انہیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

دوسری کہانی

جو انسان گمراہ ہو جاتے ہیں ان کے لیے نیکی کرنا یا بدی کرنا ایک جیسی بات ہے۔اس سے ان پر کوئی اثر نہیں پڑتا اس لیے انسان کی ہمیشہ یہ کوشش ہونی چاہیے کہ وہ خود کو گمراہ ہونے اور ظالم بننے سے بچائے۔

تیسری کہانی

کسی غریب اور یتیم کے ساتھ نیکی کرنا ایک بہت بڑی بات ہے اور اس کا اجرانسان کو جنت کے باغوں میں پہنچا دیتا ہے۔