Advertisement
Advertisement

اس کہانی کے سوالوں کے جوابات کے لیے یہاں کلک کریں۔

گرامر

  • اسم‌مشتق: مصدر سے نکلے ہوئے اسم کو اسم مشتق کہتے ہیں۔ مثلا کھانا سے کھانے والا، کھایا ہوا، لکھنا سے لکھنے والا، لکھا ہوا ۔اسمائے مشتق مختلف قسموں کے ہیں مثلا حاصل مصدر، اسم فاعل ،اسم مفعول اسم حالیہ ، اسم معاوضہ۔
  • مصدر کے اثر اور اس کی حالت و کیفیت کو ظاہر کرنے والے اسم مشتق کو حاصل مصدر یا اسم کیفیت کہتے ہیں۔ ہر ایک مصدر کا حاصل مصدر ہوتا ہے۔ حاصل مصدر بنانے کے لیے قواعد مقرر نہیں ہیں۔ کچھ مصادر سے دو حاصل مصدر بنتے ہیں۔ مختلف مصادر حاصل مصادر بنانے کے لئے کچھ تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔ مثلاً:
مصدرحاصل مصدر
دوڑنادوڑ
بکنابکواس
اڑنااڑان
ابلناابال
پکڑناپکڑ
تولناتول
دھکیلنادھکیل
گودناکود
گرناگراوٹ

سوال: مندرجہ ذیل مصادر کے حاصل مصدر لکھیے۔

مصادرحاصل مصدر
ڈانٹناڈانٹ
ہنسناہنس
ہارناہار
ناچناناچ
لکھنالکھ
ٹوکناٹوک
خریدناخرید

سوال: مضمون لکھیں۔

1. مضمون ”درختوں کے فائدے “ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Advertisement

2. دھویں کے نقصانات

دھوئیں کے مضر اثرات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ دھواں ماحول کو آلودہ کرتا جا رہا ہے۔ دھواں چاہے گاڑیوں کا ہو یا متعدد فیکٹریوں سے نکلنے والا، ہر جاندار شے کے لئے نقصان کا باعث ہے۔ سڑکوں پر لاتعداد چھوٹی بڑی گاڑیوں کے چلنے سے کافی مقدار میں زہریلا دھواں خارج ہوتا ہے اور آس پاس کے ماحول کو متاثر کرتا ہے۔ اور یہی آکسیجن کی کمی کا باعث بنتا ہے۔ نتیجے کے طور پر تمام جاندار اور اشیاء پر برا اثر پڑتا ہے۔

خصوصا انسانی زندگی پر دھویں کا بہت برا اثر پڑتا ہے۔ آئے دن مختلف قسم کے کارخانوں سے جو دھواں خارج ہوتا ہے وہ بھی آلودگی میں اضافہ کرتا ہے۔ بڑے اور صنعتی شہروں میں آج سانس لینا بھی مشکل معلوم ہوتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ وہاں کے کارخانوں اور فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں ہوتا ہے اور اس کے علاوہ چھوٹی بڑی گاڑیوں سے نکلنے والی زہریلی گیسیس کی کثافت ہے۔ دھویں کی کثافت کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن ہوتی ہے۔ اس سے بہت سی بیماریاں عام ہو جاتی ہیں۔اور دوسری زہریلی گیسوں کے سبب نہایت خطرناک اور جان لیوا بیماریاں پنپنے لگتی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے آس پاس کے ماحول کو دھویں سے پاک رکھیں۔

Advertisement

Advertisement

Advertisement