Advertisement
Advertisement
  • کتاب” اردو گلدستہ “برائے چھٹی جماعت
  • سبق نمبر01: تعارفی مضمون
  • سبق کا نام: لوک کہانی کیا ہے

کہانی کی پیدائش لکھے ہوئے لفظ یا تحریر کی ابتدا سے پہلے ہو چکی تھی ۔ ہزاروں کہا نیاں ایسی ہیں جو کبھی لکھی ہی نہیں گئیں ، بس ایک نسل سے دوسری نسل کے حافظے میں منتقل ہوتی رہیں۔ اسی لیے کہانی کہی یا سنائی جاتی ہے اور “تحریری کہانی” سے پہلے حکائی کہانی کی ایک مضبوط روایت ملتی ہے۔

Advertisement

لوک کہانیاں عوامی زندگی کی امنگوں ، خوابوں اور کسی قوم یا قبیلے یا علاقے کے اجتماعی آدرشوں کی کی تر جمان ہوتی ہیں۔ کوئی بھی تہذ یب جتنی پرانی ہوگی ، اس کی لوک کہانیوں کا ذخیرہ بھی اتنا ہی پرانا اور بیش قیمت ہو گا۔ ہمارے ملک میں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں۔

ہر زبان میں عوامی ادب یا لوک کہانی اور لوک گیت کا اپنا سر ما یہ موجود ہے۔ لوک کہانی یا لوک گیت سے کسی زبان کے بولنے والوں کےمزاج ، ان لوگوں کی معاشرتی زندگی ، ان کی قدروں ، ان کے خوابوں ، ان کے معیار حسن یا ان کی جمالیات کا اندازہ لگا یا جا سکتا ہے۔

Advertisement

لوک کہا نیاں کسی قوم یا علاقے کی عوامی زندگی میں اسی طرح ، فطری انداز سے رونما ہوتی ہیں جیسے کسی درخت کی ٹہنی پر کونپلیں پھوٹتی ہیں یا زمین سے خود رو پودے اگتے ہیں۔ جو سادگی عوامی زندگی میں ہوتی ہے۔ وہی سادگی عوامی (لوک ) گیتوں اور عوامی (لوک )کہانیوں میں ہوتی ہے۔

Advertisement

دنیا کے تمام مذہبی صحیفوں میں ، پرانی کتابوں میں کہا نیاں بھری پڑی ہیں۔ ہر کہانی تعلیمی ، اخلاقی ،تہذیبی تصورات اور معاشرتی اقدار کی اشاعت اور ترسیل کا ذریعہ بھی ہوتی ہے۔ ہر لوک کہانی کسی نہ کسی بصیرت کا اظہار ہوتی ہے اور اس کی مدد سے ہم پر زندگی کی کسی نہ کسی سچائی کا انکشاف ہوتا ہے۔ کہانیوں کا یہ انتخاب بھی ایسی ہی بصیرتوں کا گلدستہ ہے۔

Advertisement