نظم

0
ملک کے فخر پر لکھتے ہیں ملک کے فخر پر لکھتے ہیں
محب وطن چراغ جلا کر قوم کی ترقی پر تحریر کرتے ہیں
یہاں تک کہ اگر طوفان آجائے تو مصنف کبھی ہل نہیں سکتا ہے
جب بھی تخت لڑتا ہے شاعر سچ بولے گا
محبت کے الفاظ میں بلا شعبہ بہہ رہا ہے ، بلاتعطل دھارا
قلم حیرت انگیز دنیا کو روشن کرے
اگر مہنگائی نے بدعنوانی میں اضافہ کیا تو کوئی منہ کھولے گا
شاعری معاشرے کا آئینہ ہے ، مخیر شاعر سچ بولے گا
کویتہ محفل مہکتی نیند کے شیر کو بیدار کرتی ہے
اندھیرے میں امید کی شعلہ صحیح راہ دکھائے گی
شارڈ سالک ہمیشہ سچائی کے ترازو میں تولتا رہے گا
اگر حرارت آجائے تو شاعر ملک کو سچ بتائے
قلم ملک کی طاقت کا تحفظ کرتا ہے
قلم کو بیان کرنے دیں ، آواز لوگوں کی آواز بن جائے
انعام یا سزا قومی مفاد میں کھولی جائے گی
شاعر ہمیشہ ظلم کے خلاف سچ بولتا رہے گا
قلم کا کرشمہ دیکھ کر سارے جنات لرز اٹھے
جب قلم ہوتا ہے تو کہیں کھڑے بہت سے طوفان آتے ہیں
خیر سگالی کے پھول کھلانے سے محبت کے موتی جمع ہوجائیں گے
سچائی دینے سے ، شاعر ہمیشہ سچ بولے گا۔
قلم کو چند چاندی کے سککوں میں فروخت نہیں کیا جاسکتا
برائی ہمیشہ سچ کے سامنے نہیں کھڑی ہوسکتی ہے
تقریر کرنے والے کے ذہن کے راز افشا ہوجائیں گے
آئینہ سے واقف شاعر معاشرے کو دکھانے کے لئے سچ بولے گا

مصنف
خان منجیت بھاوڈیا مجید
فون نمبر ۹۶۷۱۵۰۴۴۰۹
تاریخ05/05/2017