Back to: اردو کی شعری و نثری اصناف
Advertisement
Advertisement
ایک ایسی نظم جس کا ہر بند تین مصرعوں پر مشتمل ہو مثلث کہلاتی ہے۔ اس کے پہلے بند کے تینوں مصرعے ہم قافیہ (یا ہم قافیہ و ہم ردیف ) ہوتے ہیں۔ اس کے بعد ہر بند کے پہلے دو مصرعے کسی اور قافیے میں ہوتے ہیں لیکن ہر بند کا تیسرا مصرع پہلے بند کے قافیہ کا پابند ہوتا ہے۔ ایک مثلث کے دو بند یہاں مثال کے طور پر پیش کیے جاتے ہیں۔
Advertisement
شفق کی چھاؤں میں چرواہا جب بنسی بجاتا ہے تصور میں مرے ماضی کے نقشے کھینچ لاتا ہے نظر میں ایک بھولا بسرا عالم لہلہاتا ہے مرے افکارِ طفلی کو ہے نسبت اس کے نغموں سے میں بچپن میں کیا کرتا تھا الفت اس کے نغموں سے جبھی بنسی کی لے میں عہدِ طفلی جھلملاتا ہے |
یا
مثلث کی تعریف
یہ عربی لفظ ہے جس کے معنی تین کے ہیں۔ اس میں ہر بند تین مصرعوں سے مکمل ہوتا ہے۔ پہلے بند کے تینوں مصرعوں کا قافیہ ایک ہوتا ہے۔ باقی کے بندوں میں پہلے دو مصرعوں کا قافیہ ایک جیسا اور تیسرے مصرعے کا قافیہ پہلے بند کا ہم قافیہ ہوتا ہے۔ اختر شیرانی کی نظم چرواہے کی جنسی اس ہیئت کی مثال ہے۔
Advertisement
Advertisement