علی بخش

0
  • سبق : علی بخش
  • مصنف : قدرت اللہ شہاب
  • ماخوذ : ” شہاب نامہ “

سوال 2 : سبق کا خلاصہ اپنے لفظوں میں تحریر کیجئے۔

تعارفِ سبق :

سبق ”علی بخش“ کے مصنف کا نام ”قدرت اللہ شہاب“ ہے۔ یہ سبق کتاب ”شہاب نامہ“ سے ماخوذ کیا گیا ہے۔

تعارفِ مصنف :

پاکستان کے ممتاز سرکاری افسر قدرت اللہ شہاب اردو کے مشہور ادیب، افسانہ نگار، صوفی اور دانشور تھے۔ آپ کے والد کا نام محمد عبد اللہ تھا۔ آپ نے آزاد کشمیر میں سیکرٹری جنرل اور جھنگ میں ڈپٹی کمشنر کے عہدوں پر کام کیا۔ آپ پاکستان کے گورنر جنرل غلام محمد، صدر اسکندر مرزا اور صدر ایوب خان کے ساتھ بطور پرائیویٹ سیکرٹری رہے۔ ہالینڈ میں پاکستان کے سفیر بھی رہے۔ پاکستان کی ادبی تنظیم رائٹرز گلڈ کے بانی اور انجمن ترقی اردو پاکستان کے اعزازی صدر بھی رہے۔

شہاب نامہ آپ کی آپ بیتی ہے، جس میں آپ نے اپنے بچپن، جوانی اور بڑھاپے کا احوال بیان کیا ہے۔ قومی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے آپ کو ستارہ پاکستان کے تمغے سے نوازا۔ آپ کی دیگر تصنیفات میں یا خدا، نفسانے، ماں جی اور سرخ فیتہ مقبول کتابیں ہیں۔

خلاصہ :

اس سبق میں مصنف علی بخش سے اپنی ملاقات کا قصہ بیان کررہے ہیں۔ علی بخش علامہ اقبال کا وفادار ملازم تھا۔ مصنف کسی کام سے لاہور گئے ہوئے تھے۔ وہاں پر ان کی ملاقات خواجہ عبدالرحیم سے ہوئی جنہوں نے مصنف کو بتایا کہ علامہ اقبال کے وفادار ملازم علی بخش کو حکومت نے لائل پور میں زمین دی ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس پر غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے اس لیے علی بخش کو زمین پر قبضہ نہیں مل رہا ہے۔ عبدالرحیم نے مصنف کو سے کہا کہ لائل پور جھنگ کے بالکل قریب ہے کیا تم علی بخش کی مدد نہیں کرسکتے؟ کیونکہ قدرت اللہ شہاب جھنگ کے ڈپٹی کمشنر تھے۔

مصنف نے علی بخش کی مدد کرنے کی ہامی بھری تو خواجہ صاحب انھیں جاوید منزل لے گئے۔ جہاں ان کی ملاقات علی بخش سے ہوئی۔ جب مصنف کی آمد کا مقصد علی بخش کو پتہ چلا تو وہ کچھ دیر کے پس و پیش کے بعد ان کے ساتھ جھنگ جانے کے لیے مان گیا۔ اسے یہ ڈر تھا کہ بار بار لائل پور جانے سے جاوید کا نقصان ہوگا۔ علی بخش کو ایک مربع زمین لائل پور میں حکومت کی طرف سے اس کی خدمات کے سلسلے میں الارٹ ہوئی تھی۔

علی بخش بہت سادہ لو شخص تھا۔ وہ علامہ اقبال سے بہت محبت کرتا تھا اور ان کے متعلق جب تک بات نہ کرلے اس کی روح کو سکون نہیں ملتا تھا۔ وہ علامہ اقبال کا وفادار ملازم تھا جو رات کو ان کے کمرے کے قریب ہی سوتا تھا اور ان کی وفات کے وقت بھی ان کے ساتھ تھا۔ مصنف کے ساتھ کار میں بیٹھتے ہوئے علی بخش کے دل میں سب سے بڑا وہم غالباً یہ تھا کہ اب بہت سے لوگوں کی طرح مصنف بھی علی بخش سے علامہ اقبال کے متعلق بہت سارے سوال کریں گے۔

لیکن مصنف نے بھی سوچ رکھا تھا کہ وہ علی بخش سے علامہ کے بارے میں کچھ نہیں پوچھیں گے۔ اگر علی بخش واقعی اقبال سے عشق کرتا ہوگا تو خود ان کے متعلق بات کرے گا۔ ایسا ہی ہوا اور کچھ ہی دیر میں علی بخش علامہ اقبال کے متعلق قصے مصنف کو سنانے لگا۔ ایک سینما کے سامنے بھیڑ دیکھ کر علی بخش نے کہا کہ ”مسجدوں کے سامنے تو کبھی ایسا رش نظر نہیں آتا۔ ڈاکٹر صاحب بھی یہی کہا کرتے تھے۔“

شیخو پورہ سے گزرتے ہوئے علی بخش کو کیا یاد آیا کہ علامہ اقبال بھی ایک مرتبہ یہاں آئے تھے۔ یہاں پر ایک مسلمان تحصیل دار تھے، جو ڈاکٹر صاحب کے پکے مرید تھے۔ انھوں نے یہاں ڈاکٹر صاحب کی دعوت کی تھی۔ ڈاکٹر صاحب کو پلاؤ اور سیخ کباب بہت پسند تھے۔ آموں کا بھی بڑا شوق تھا۔ وفات سے کوئی چھ برس پہلے ، جب ان کا گلا بیٹھا تھا تب سے ان کا کھانا پینا بہت کم ہوگیا تھا۔

علامہ اقبال کی وفات کے وقت کا حال علی بخش نے مصنف کو یوں بتایا کہ جب ڈاکٹر صاحب نے دم دیا تو وہ ان کے بالکل قریب تھا۔ صبح سویرے وہ انھیں فروٹ سالٹ پلا کر آیا تھا اور انھیں کہا تھا کہ بہت جلد آپ بہتر ہوجائیں گے۔ لیکن پھر پانچ بج کر دس منٹ پر ان کی آنکھوں میں ایک تیز نیلی سی چمک آئی اور ان کے منہ سے اللہ ہی اللہ نکلا۔ علی بخش نے ان کا سر اپنے سینے پر رکھا اور انھیں جھنجھوڑنے لگے لیکن وہ رخصت ہوگئے تھے۔

غرض یہ کہ ان کے متعلق باتیں کرتے کرتے وہ لوگ جھنگ پہنچ گئے۔ مصنف نے ایک رات انھیں اپنے یہاں ٹھہرایا اور اگلے دن انھیں ایک افسر کے ساتھ لائل پور بھیج دیا جس نے وعدہ کیا کہ آج ہی انھیں ان کی زمین پر قبضہ مل جائے گا۔

سوال 1 : درج ذیل سوالات کے مختصر جواب تحریر کیجئے :

(الف) علی بخش سے مصنف کی کیسے ملاقات ہوئی؟

جواب : مصنف کسی کام سے لاہور گئے ہوئے تھے۔ وہاں پر ان کی ملاقات خواجہ عبدالرحیم سے ہوئی جنہوں نے مصنف کو بتایا کہ علامہ اقبال کے وفادار ملازم علی بخش کو حکومت نے لائل پور میں زمین دی ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس پر غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے اس لیے علی بخش کو زمین پر قبضہ نہیں مل رہا ہے۔ عبدالرحیم نے مصنف کو سے کہا کہ لائل پور جھنگ کے بالکل قریب ہے کیا تم علی بخش کی مدد نہیں کرسکتے؟ کیونکہ قدرت اللہ شہاب جھنگ کے ڈپٹی کمشنر تھے۔ مصنف نے علی بخش کی مدد کرنے کی ہامی بھری تو خواجہ صاحب انھیں جاوید منزل لے گئے۔ جہاں ان کی ملاقات علی بخش سے ہوئی۔

(ب) علی بخش کو ایک مربع زمین کہاں اور کیوں الارٹ ہوئی؟

جواب : علی بخش کو ایک مربع زمین لائل پور میں حکومت کی طرف سے اس کی خدمات کے سلسلے میں الارٹ ہوئی تھی۔

(ج) مصنف کے ساتھ کار میں بیٹھتے ہوئے علی بخش کے دل میں کیا وہم تھا؟

جواب : مصنف کے ساتھ کار میں بیٹھتے ہوئے علی بخش کے دل میں سب سے بڑا وہم غالباً یہ تھا کہ اب بہت سے لوگوں کی طرح مصنف بھی علی بخش سے علامہ اقبال کے متعلق بہت سارے سوال کریں گے۔

(د) ایک سینما کے سامنے بھیڑ دیکھ کر علی بخش نے کیا کہا؟

جواب : ایک سینما کے سامنے بھیڑ دیکھ کر علی بخش نے کہا کہ ”مسجدوں کے سامنے تو کبھی ایسا رش نظر نہیں آتا۔ ڈاکٹر صاحب بھی یہی کہا کرتے تھے۔“

(ہ) شیخو پورہ سے گزرتے ہوئے علی بخش کو کیا یاد آیا؟

جواب : شیخو پورہ سے گزرتے ہوئے علی بخش کو کیا یاد آیا کہ علامہ اقبال بھی ایک مرتبہ یہاں آئے تھے۔ یہاں پر ایک مسلمان تحصیل دار تھے، جو ڈاکٹر صاحب کے پکے مرید تھے۔ انھوں نے یہاں ڈاکٹر صاحب کی دعوت کی تھی۔ ڈاکٹر صاحب کو پلاؤ اور سیخ کباب بہت پسند تھے۔ آموں کا بھی بڑا شوق تھا۔ وفات سے کوئی چھ برس پہلے ، جب ان کا گلا بیٹھا تھا تب سے ان کا کھانا پینا بہت کم ہوگیا تھا۔

سوال 3 : علی بخش کے کردار کی نمایاں خوبیاں پیراگراف کی شکل میں لکھیں۔

جواب : علی بخش بہت سادہ لو شخص تھا۔ وہ علامہ اقبال سے بہت محبت کرتا تھا اور ان کے متعلق جب تک بات نہ کرلے اس کی روح کو سکون نہیں ملتا تھا۔ وہ علامہ اقبال کا وفادار ملازم تھا جو رات کو ان کے کمرے کے قریب ہی سوتا تھا اور ان کی وفات کے وقت بھی ان کے ساتھ تھا۔

سوال 4 : علامہ اقبالؒ کی وفات کا حال علی بخش کی زبانی بیان کیجئے۔

جواب : علامہ اقبال کی وفات کے وقت کا حال علی بخش نے مصنف کو یوں بتایا کہ جب ڈاکٹر صاحب نے دم دیا تو وہ ان کے بالکل قریب تھا۔ صبح سویرے وہ انھیں فروٹ سالٹ پلا کر آیا تھا اور انھیں کہا تھا کہ بہت جلد آپ بہتر ہوجائیں گے۔ لیکن پھر پانچ بج کر دس منٹ پر ان کی آنکھوں میں ایک تیز نیلی سی چمک آئی اور ان کے منہ سے اللہ ہی اللہ نکلا۔ علی بخش نے ان کا سر اپنے سینے پر رکھا اور انھیں جھنجھوڑنے لگے لیکن وہ رخصت ہوگئے تھے۔

سوال5: متن کی روشنی میں قوسین میں دیے گئے الفاظ کی مدد سے مندرجہ ذیل جملے مکمل کیجئے :

  • (الف) قبضہ نہیں ملتا تو کھائے ۔۔۔۔۔۔۔۔ (خصم کو، کڑھی✓ ، کھیر، دھوپ)
  • (ب) علی بخش کے مطابق اقبالؔ اکثر ۔۔۔۔۔۔۔ گنگاتے تھے۔ (مسلماں کے لہو میں، خودی کو کر بلند اتنا، کبھی اے حقیقت منتظر✓ ، تو رہ نورد شوق ہے)
  • (ج) ڈاکٹر صاحب بڑے ۔۔۔۔۔۔ آدمی تھے۔ (عالم، درویش✓، سیاسی، دانش ور)
  • (د) پھر علی گڑھ سے ایک ۔۔۔۔۔۔ لیڈی آگئی۔ (فرنچ، انڈین، انگلش، جرمن ✓ )
  • (ہ) کپتان مہابت خاں، علی بخش کو ایک نہایت مقدس ۔۔۔۔۔۔ کی طرح عقیدت سے چھو کر اپنے سینے سے لگا لیتا ہے۔ (تابوت ✓ ، کتاب، چیز، امانت)

سوال 6 : سبق “علی بخش” کے متن کو مدِنظر رکھ کر درست جواب پر نشان ( ) لگائیں :

(الف) سبق “علی بخش” کس کتاب سے لیا گیا ہے؟
٭ شہاب نامہ ✓
٭ نفسانے
٭ ماں جی
٭ یا خدا

(ب) مصنف کام کے سلسلے میں کہاں گئے تھے؟
٭ لاہور ✓
٭لائل پور
٭ شیخوپورہ
٭ جھنگ

(ج) علی بخش کو زمین کہاں دی گئی تھی؟
٭ جھنگ
٭ لائل پور ✓
٭ لاہور
٭ خانیوال

(د) آخری عمر میں علامہ محمد اقبالؒ کا کھانا پینا کم ہو گیا تھا۔
٭ بڑھاپے کی وجہ سے
٭ دمے کی وجہ سے
٭ گلے کی خرابی کی وجہ سے ✓
٭ معدے کی خرابی کی وجہ سے

(ہ) علی بخش کے مطابق ڈاکٹر محمد اقبالؒ کی پسندیدہ خوراک کیا تھی؟
٭ پلاؤ
٭سیخ کباب
٭پلاؤ اور سیخ کباب ✓
٭ چپلی کباب اور زردہ

(و) حکومت نے علی بخش کو کتنی زمین الارٹ کی؟
٭ آدھا مربع
٭ ایک مربع ✓
٭ دو مربعے
٭ تین مربعے

(ز) علامہ محمد اقبالؒ کون سا پھل پسند کرتے تھے؟
٭ انگور
٭ لوکاٹ
٭ آم ✓
٭ خوبانی

(ح) ڈاکٹر محمد اقبالؒ رات کتنے بجے جا نماز پر جا بیٹھتے؟
٭ایک بجے
٭دو بجے ✓
٭ اڑھائی بجے
٭ دو اڑھائی بجے

(ط) ڈاکٹر محمد اقبالؒ کو سوتے ہوئے جھٹکا لگتا تو کیا کرتے تھے؟
٭ دوائی لے لیتے
٭ علی بخش سے گردن کے پٹھے دبواتے ✓
٭ سو جاتے
٭ بے چین ہو کر ٹہلنے لگتے

سوال 7 : سبق کے متن کو مدِنظر رکھ کر درست یا غلط پر نشان لگائیں :

  • (الف) علی بخش سے مصنف کی ملاقات خواجہ عبدالرحیم نے کرائی۔ درست ✓ / غلط
  • (ب) شیخوپورہ کے وکیل علامہ محمد اقبالؒ کے مرید تھے۔ درست / غلط ✓
  • (ج) ڈاکٹر محمد اقبالؒ گھر کے اخراجات کا حساب کتاب نہیں رکھتے تھے۔ درست ✓ / غلط
  • (د) ڈاکٹر صاحب کے ہاں اعظم گڑھ سے جرمن لیڈی آئیں۔ درست / غلط ✓
  • (ہ) فروٹ سالٹ سے ڈاکٹر صاحب کی طبیعت بحال ہو گئی۔ درست / غلط ✓
  • (و) مہابت خاں نے اعلان کیا کہ وہ علی بخش کا کام کرا کے دم لے گا۔ درست ✓ / غلط

سوال 8 : سبق “علی بخش” کے متن کے مطابق کالم (الف) میں دیے گئے الفاظ کا رابطہ کالم (ب) کے الفاظ سے کریں:

خواجہ عبدالرحیم جاوید منزل
جاوید اقبال منیزہ
پان۔ حقہ
تحصیل دار مرید
مہابت خان قبضہ
اڑھائی بجے جانماز

سوال 10 : درج ذیل الفاظ کے متظا لکھیے :

شریر شریف
آمادہ ناآمادہ
بھیڑ تنہائی
سادگی شاطر
فارغ مصروف
مقدس غیرمقدس
خوش گوار نا خوش گوار