میرے مصطفیٰ کا ہمسر

0
میرے مصطفیٰ کا ہمسر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا
کوئی ان کے جیسے سرور نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا

کوئی پھول باغِ کُن میں بہ کمالِ شانِ قدرت
گُلِ احمدی سے بہتر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا

ملا جسم بھی تو ایسا کہ نہیں ہے جس کا سایہ
میرے مصطفیٰ سا پیکر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا

کوئی ایسا در زمیں پر جو بہشت سے ہو بڑھ کر
تو بہ جز در پیمبر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا

سوا ذاتِ مصطفیٰ کے کوئی آئینہ جس میں
ہو جمالِ آئینہ گر نہ ہوا ہے نہ ہوگا

کوئی راہِ حق میں ایسا؟ بھرے گھر کو لٹا دے
تو سوائے ابنِ حیدر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا

وہ نبی کہ جس کے گھر میں تا ابد رہے سیادت
کوئی اور ایسا رہبر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا